سانحہ بھکر کے خلاف اسلام آباد میں ایم ڈبلیو ایم کا احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد: ضلع بھکر کے علاقوں کوٹلہ جام، پنج گرائیں اور دریا خان میں کالعدم تنظیم کے کارکنوں کی کی اندھا دھند فائرنگ اور نہتے شیعہ افراد کی شہادت کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او سمیت مختلف تنظیموں کے اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی، مظاہرین کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کی۔

اس موقع پر مرکزی سیکرٹری تربیت علامہ احمد اقبال رضوی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین, صوبائی ترجمان علامہ اصغر عسکری، راولپنڈی کے ضلعی سیکرٹری جنرل سید سعید الحسن رضوی اور دیگر راہنماء بھی موجود تھے۔ مظاہرین نے بھکر میں نہتے شیعہ افراد کی شہادت پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کالعدم تنظیم، صوبائی حکومت اور ضلعی پولیس و انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اصغر عسکری ، ملک اقرار حسین اور دیگر مقررین نے کہا کہ صوبائی حکومت دہشت گردوں اور اور شدت پسندوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔

ہم نے بار ہا نشاہدہی کی کہ جنوبی پنجاب میں دہشت گرد منظم ہو رہے ہیں جو علاقائی امن کے لئے سنگین خطرہ بن سکتے ہیں، ان کا راستہ روکنے کی ضرورت ہے ، لیکن ہماری استدعا پر کان نہیں دھرے گئے جس کانتیجہ بھکر میں بے گناہ انسانوں کی شہادت اور امن و امان کی خرابی کی شکل میں سامنے آیا، مقررین نے دہشت گردوں کی جارحیت کے دوران موقع پر موجود پولیس کے جانبدارنہ کردار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ ڈی پی او بھکر کو فی الفور معطل کیا جائے ، مقرین کا کہنا تھا کہ اہل تشیع کی دکانوں اور گھروں پر ہونیوالے شدت پسندوں کے حملوں، تکفیری نعرے بازی، چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی اور اندھا دھند فائرنگ کے دوران پولیس موقع پر موجود ہونے کے باوجود خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتی رہی جو ہر حوالے سے قابل مذمت ہے، مقررین نے سانحہ بھکر کی تحقیقات کے لئے خصو صی ٹربیونل تشکیل دینے، عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کرنے، اور اپنا تحفظ کرنے والے نہتے شہریوں کی بجائے حملہ آوروں کو قانون کی گرفت میں لینے کا مطالبہ کیا۔