امریکا کا عراق کو میزائل اور ڈرونز فراہم کرنے کا فیصلہ

United States, Iraq

United States, Iraq

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا کے نائب صدر جوبائیڈن نے عراقی وزیراعظم نوری المالکی سے ٹیلی فونک گفتگو کی جس میں انہوں نے فلوجہ اور رمادی میں عراقی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان لڑائی پر تشویش کا اظہار کیا۔

ادھر وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی کا کہنا ہے کہ امریکا القاعدہ سے منسلک گروہوں کو تنہا کرنے کے لیے عراق کے ساتھ مل کر حکمت عملی ترتیب دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا امریکا عراق کو ڈرون طیاروں اور ہیل فائر میزائل کی اضافی کھپت دے گا۔

امریکہ نے کہا ہے کہ عراق کے مغربی صوبے الانبار میں شدت پسند گروہوں کے خلاف کارروائی میں مدد فراہم کرنے کے لیے عراقی حکومت کو فوجی ساز و سامان کی ترسیل تیز کر دی گئی ہے۔ ادھر فلوجہ پر قابض القاعدہ سے منسلک شدت پسندوں نے سنّی العقیدہ قبائل سے ملک کی شیعہ قیادت والی حکومت کے خلاف ساتھ دینے کی اپیل کی ہے۔

عراق کے سنّی اکثریتی صوبے الانبار کے شہروں فلوجہ اور رمادی میں ہونے والی جھڑپیں ماضی قریب میں عراق میں ہونے والی سب سے شدید لڑائی ہے۔

فلوجہ کا کنٹرول کئی دن قبل عراقی حکومت کے ہاتھوں سے نکل گیا تھا اور اب عراقی فوج وہاں کارروائی کرنے کی تیاری میں ہے۔ عراق کے وزیراعظم نوری المالکی نے فلوجہ کی مقامی آبادی پر زور دیا ہے کہ وہ شہر پر قبضہ کرنے والے القاعدہ سے منسلک جنگجوؤں کو باہر نکال دیں۔

عراق میں تشدد میں اضافے کے بعد وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی نے پیر کو کہا ہے کہ امریکہ القاعدہ سے منسلک گروہوں کو ’تنہا‘ کرنے کے لیے عراق کے ساتھ مل کر حکمتِ عملی ترتیب دے رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم خریدے گئے فوجی سامان کی فراہمی کے عمل میں تیزی لا رہے ہیں اور موسمِ بہار سے قبل ہیل فائر میزائلوں کی ایک اضافی کھیپ بھی فراہم کی جائے گی۔