امریکی صدر کا حوثیوں کو دہشت گرد قرار دینے پر غور، متحدہ عرب امارات کا خیر مقدم

Joe Biden

Joe Biden

واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر جو بائیڈن نے یمن کی ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کو دوبارہ دہشت گردوں کی فہرست میں ڈالنا پر غور کا اعلان کیا ہے۔ دوسری طرف متحدہ عرب امارات نے امریکی صدر کی طرف سے حوثیوں کو دہشت گرد قرار دینے سے متعلق موقف کا خیر مقدم کیا ہے۔

واشنگٹن میں اماراتی سفارت خانے نے اس معاملے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ملیشیا کی جانب سے شہری اہداف پر بیلسٹک اور “کروز” میزائل داغنے کی مذمت کی۔

اماراتی سفارت خانے نے ٹویٹر پر اپنے آفیشل پیج پر ایک ٹویٹ میں لکھا کہ “مسئلہ واضح ہے۔ حوثی باغی شہری اہداف پر بیلسٹک اور “کروز” میزائلوں کے حملے کر رہے ہیں۔ جارحیت کے تسلسل کے ساتھ ساتھ وہ یمن میں امن مساعی کو سبوتاژ کر رہے ہیں‘‘۔

تازہ پیش رفت امریکی صدر کی بدھ کے روز ایک غیر معمولی پریس کانفرنس میں العربیہ/الحدث کے ایک سوال کے جواب کے بعد سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یمن میں جنگ کو روکنا مشکل ہو گا کیونکہ امریکا کو اسے ختم کرنے کے لیے اتحادیوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی انتظامیہ حوثیوں کو دہشت گردوں کی فہرست میں واپس کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی۔

دریں اثنا امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ذریعے نے وضاحت کی ہے کہ امریکی انتظامیہ نے یمن میں کشیدگی میں کردار ادا کرنے والے حوثی رہ نماؤں کو سزا دی ہے اور وہ سزا بھی دے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ حوثی رہ نماؤں کو سزا دے گا جو شہریوں کے لیے خطرہ ہیں۔ یمن میں تنازعع کو بڑھانے والے اداروں کو نشانہ بنانے سے دریغ نہیں کرے گا۔

خیال رہے کہ گذشتہ سوموار کو متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظبی میں ایک آئل ٹینکر پر ڈرون حملے میں ایک پاکستانی سمیت تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

یمن کے حوثی باغیوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس کے بعد متحدہ عرب امارات نے امریکا سے حوثیوں کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔