نائب وزیر اعظم چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ میٹروبس بس منصوبہ کرپشن کا منبع ہے

تلہ گنگ (ملک ارشد ) نائب وزیر اعظم چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ میٹروبس بس منصوبہ کرپشن کا منبع ہے۔ ایشیاء کی تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن پر انٹرنیشنل ٹرانسپرٹی کیوں خاموش ہے وہ اس منصوبے کو کیوں فالو نہیں کر رہی جس میں غریب قوم کے 70 ارب روپے جھونک دیئے گئے ۔تلہ گنگ میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ میاں برادران بڑی باتیں کرتے ہیں۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ گزشتہ ساٹھ سالوں اور میرے پانچ سالہ وزارت اعلیٰ کے دور میں ترقیاتی کاموں کا موازنہ کیا جائے تو میرے دور میں ریکارڈ کام ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف نے پنجاب کو کنگال کر کے رکھ دیا جب میں نے حکومت چھوڑی تو اس وقت پنجاب کے خزانہ میں سو ارب روپے موجود تھے ۔لیکن اب خزانہ خالی ہے ۔ پنجاب کے تمام وسائل سستی روٹی،آشیانی سکیم ،میٹروبس اور اپنے پروٹوکول پر اُڑا دیئے ہیں۔ چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ میاں برادران کو لوٹے بنانے کی پرانی عادت ہے جب تک یہ دو دو لوٹوں کے ساتھ ناشتہ نہ کریں ان کا دن شروع نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں 37 ہزار سے زائد کلو میٹر کی سڑکیں بنائیں۔تعلیم کا نظام دیا ،میٹرک تک مفت تعلیم کے ساتھ ساتھ کتابیں بھی مفت فراہم کیں ۔سکول کا جال بچھایا ۔170سنٹر بنائے جہاں گونگے ،بہرے اور معذور بچوں کو تعلیم دی جانے لگی ۔ریسکیو 1122بنایا۔ لیکن میاں شہباز شریف نے اس عظیم منصوبے کو بھی آگے نہیں بڑھنے دیا ۔میرا پروگرام تھا کہ اس منصوبے کا دائرہ کار تحصیل سطح پر پھیلایا جاتا ۔چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ بلدیاتی نظام عوام کو دہلیز پر مسائل حل کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

لیکن میاں براداران کو پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کرانے کی بھی توفیق نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں صرف چکوال کو 22ارب کا پیکیج دیا جس میں تلہ گنگ کے لئے دس ارب کے پیکیج بھی تھا ۔چکوال سے میانوالی روڈ کیلئے چار ارب دیئے ۔چکوال میں نو ڈیم بنائے ۔اب بھی اپنے موجود دور میں ڈیڑھ ارب کے کام شروع کرادیئے ۔انہوں نے ن لیگ کے مقامی منتخب نمائندوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میرے دورحکومت میں قائم ہونے والا سٹی ہسپتال میں کروڑوںکی مشینری یہاں سے اُٹھا لی گئی۔

لیکن ان منتخب عوامی نمائندوں کو بولنے کی توفیق نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے ہونے والی اموات پر میاں شہباز شریف کے خلاف 302کا پرچہ ہونا چاہئے۔ہندوستان کی پانچ ہزار سالہ تاریخ میں کوئی ایسا عوامی نمائندہ نہیں گزرا جو عوام کے پیسہ سے دو دو بلٹ پروف گاڑیوں اور ایلیٹ فورس کی گاڑیوں کے جھرمٹ میں پھرتا ہو لیکن موجود خود کو خادم اعلیٰ کہلوانے والے خالم اعلیٰ نے یہ سب کچھ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تلہ گنگ میرا دوسرا گھر ہے اور اب تلہ گنگ میں پکا گھر بھی بنائوں گا ۔چاہے ایم این اے بنوں یا نہ بنوں میرا تلہ گنگ کی عوام سے میرا رشتہ اور پیار قائم رہے گا ۔ تحصیل تلہ گنگ کے گر دنو اح میں جتنے بھی علا قو ں سے گا ڑیو ں ا تی تھی ان کو مسلم لیگ ق کے جلسہ میںمنہ مانگ دام دے کر بک کر لیا گیا تھا۔ ا ج تلہ گنگ میں جلسہ کی وجہ سے لو گو ں کو تلہ گنگ میں ا نے میں دشو اری کا سا منا رہا ہے۔