پرتشدد احتجاج کی روک تھام کے لیے متعدد امریکی ریاستوں میں فوج تعینات

Demonstrations

Demonstrations

واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے منگل کے روز ایک ریاست افریقی امریکی شہری جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کی روک تھام کے لیے متعدد ریاستوں میں فوج کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔ امریکی ریاست منیاپولس میں ہونے والے مظاہروں کےدوران توڑپھوڑ اورلوٹ مار کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

ایک سینیر امریکی عہدیدار نے بتایا کہ نیشنل گارڈ نے اضافی سکیورٹی اہلکاروں کی واشنگٹن منتقلی کا اعلان کیا ہے۔

دوسری طرف ورجینیا کے گورنر رالف نورتھم نے پرتشدد مظاہروں کے جواب میں ریاست کے نیشنل گارڈ کے 3000 سے 5،000 ارکان کے درمیان واشنگٹن ڈی سی بھیجنے کی سیکریٹری دفاع مارک ایسبر کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔

ورجینیا کے ایک عہدیدار کلارک میرسر نے پیر کے روز ریاستی گورنرز کے بارے میں ٹرمپ کے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ صدر نے کہا ہے کہ بیشتر ریاستی گورنر “کمزور” ہیں اور انہیں سڑکوں پرہونے والے پرتشدد مظاہروں پر “قابو” پانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی گورنروں کے بارے میں صدر کے بیانات سے نیشنل گارڈ کو استعمال کرنے کے طریقوں سے ہمارے خدشات کو تقویت ملی۔

اس کے علاوہ نیویارک کے میئر نے منگل کے روز اعلان کیا کہ پرتشدد مظاہروں اورلوٹ مار کے بعد شہر میں اعلان کردہ کرفیو اتوار 7 جون تک نافذ رہے گا۔