پہلا کلمہ…اے باپ انہیں معاف کر دے کہ یہ….!!!

Cross

Cross

تحریر: ع.م بدر سرحدی

صلیب پر انتہائی، کرب و اذیت کے وقت جب اُس کے زخموں سے خون رس رہا تھا شائد سوئی کی چبھن بھی ایک وقت درد ناک ہوتی ہے مگر یہاں موٹے موٹے کیل اُس کے ہاتھوں میں جڑ دئے گئے ،دونوںپاؤں میںبھی کیل ٹھونکیں گئے اس وقت پورے جسم کا بوجھ ٹھونکے گئے اِن کیلوں پر تھااور جسم تو پہلے ہی کوڑوں کی مار سے لہو لہان تھا ،ایسا درد ناک وقت اُف میرے خدا کوئی انسان تصور میں بھی نہیں لا سکتا اور وہ دارد سے چُور تھا ایسے وقت میں اپنے دشمنوں کے لئے خدا باپ سے اُن کے لئے رحم کی اپیل کرنا عجیب اور انسانی فطرت کے خلاف ہی نہیں بلکہ مسیحی علماء اور سکالر معافی کے ان الفاظ میں ایک دوسرے کے گناہ اور قصور معاف کر دینے کا سبق ملتا ہے

مسیح نے ہمیں ایک دوسرے کو معاف کر دینے کی اعلے مثال دی کہ تم بھی ….دعاء ربانی میں ،اے باپ ہمارے قصور معاف کر جس طرح ہم اپنے قصور معاف کرتے ہیں ….مگر یاد رہے مسیح خداوند کی مصلوبیت تو الہیٰ منصوبہ تھا ،جو پہلے باغ عدن میں پہلی عدالات کے موقع پر جب تینوں ملزمان حاضر عدالت تھے جب خالق مطلق باپ نے ہر ایک پر فرد جرم عائد کی اور پھر سزا بھی سنا دی گئی ،اسی فیصلے میں اپنے اس منصوبہ کا اعلان بھی کر دیا تھا ،ابلیس سے کہا گیا تیری نسل اور عورت کی نسل کے درمیا ن عداوت ڈالونگ وہ تیرے سرکو کچلے گا اور تو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا المسیح عورت کی نسل سے سادہ سی بات ہے

ابلیس نے کب اپنی شکست تسلیم کی جو اب تسلیم کر لیتا ، وہ تب تک اُلجھتا رہے گا جب تک اُسے باندھ کر اتھاہ گڑھے میں پھینکا نہیں جاتا، مسیح خداوند جب تشرف لائے تو پہلا حملہ کیا دو سال کی عمر کے سینکڑوں معصوم مروا دئے ،مگر ناکام رہا…..، اور پھر اوپر لے جا کر بھونڈا حملہ کیا کہ خود کو نچے گرا دے کہ تیرے بارے لکھا ہے وہ اپنے فرشتوں کو حکم دیگا ،تجھے اپنے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے مبادہ تیرے پاؤں کو ٹھیس لگے ،مگر یہاں بھی ناکامی ہوئی اور اُسے جھڑک کر کہا یہ بھی لکھا تو اپنے خدا نہ آز مانا ….اور تیسر ا یہودی علماء کو ورغلایا ،معصوم یہودہ اسکریوتی شاگرد کو استعمال کیا ،اب ددیکھنا یہ ہے کہ جو کچھ جو تاریخ رقم کی گئی کہ یہوداہ اسکریوتی نے اپنے ربّی کو تیس روپئے کے عوض گرفتار کرایا اُسے کے پسپردہ کیا عوامل تھے

Allah

Allah

جو خداوند کی گرفتاری کا سبب بنے …پہلی بات یسوع کے گرفتار ہونے کے بعد رومی حاکم پلطوس پیلاطوس فسح کے موقع پر ایک قیدی رہا کرتا تھا ،اِس عیدالفسح کے موقع پر بھی ایک قیدی رہا کرنا تھا سو یہودی عمائدین سے پوچھا کہ کیا چاہتے ہیں یسوع کو رہا کر دوں ،مگر انہوں نے یسوع کے بدلے برابا جِسے ایک ڈاکو کے متعارف کرایا گیا کی رہائی کا مطالبہ کیا

Badar Sarhadi

Badar Sarhadi

تحریر: ع.م بدر سرحدی