دنیا سے منوائیں گے بھارت بڑی طاقت ہے، بھارتی وزیراعظم نریندرمودی

Narendra Modi

Narendra Modi

نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت ایک بڑی طاقت ہے۔ پاکستان سمیت سارک ممالک کے سربراہان کو تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت درست اور بروقت فیصلہ تھا۔

وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد پہلی بار بی جے پی کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کرنے پر نریندر مودی نے کہا کہ ان کے اس اقدام کا مقصد دنیا کا پیغام دینا تھا اور وہ اب تک یہ سوچ رہے ہیں کہ یہ کیا اور کیسے ہوا۔

انھوں نے کہا دنیا کو بھارت کی جمہوری طاقت کا ادراک کرنا ہوگا تاکہ بھارت کو اس کا وہ مقام اور عزت حاصل ہو سکے جس کا وہ حقدار ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت ایک قدیم اور بڑا ملک ہے، بھارت ایک بڑی طاقت ہے۔ ہمیں دنیا کو یہ باور کرانا ہوگا اور جب ہم ایک دفعہ یہ باور کرانے میں کامیاب ہوگئے تو دنیا ہمیں ہمارا جائز مقام اور عزت دینے سے ہچکچائے گی نہیں۔

دریں اثنا بھارتی وزیرِاعظم نے ملک کی قومی سلامتی کی ٹیم میں فوری ردوبدل کرتے ہوئے خفیہ اداروں سے منسلک رہنے والے ایک سخت گیر افسر کو قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیا ہے جو کئی سال تک پاکستان کے حوالے سے بھارتی قومی سلامتی کی دیکھ بھال کرتے رہے ہیں۔

بھارت کے سرکاری اہلکاروں کا کہنا ہے کہ اس تعیناتی سے نریندر مودی نے بھارت کی طرف سے پاکستان کو سخت اور واضح پیغام دیا ہے۔ اجیت ڈوول اور ان کیساتھ ساتھ بھارتی فوج کے سابق سربراہ جنرل وی کے سنگھ کی شمال مشرقی ریاستوں کے وفاقی وزیر کی حیثیت میں تعیناتی سے نریندر مودی کے قومی سلامتی کے ادارے کی تشکیلِ نو کے منصوبے کی نشاندہی ہوتی ہے کیونکہ مسٹر مودی کے خیال میں گذشتہ حکومت کے دور میں قومی سلامتی کمزور ہو گئی تھی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ دونوں بڑے افسران براہ راست وزیرِاعظم کی نگرانی میں کام کریں گے اور ان کی تعیناتی سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسٹر مودی اْن دونوں ممالک یعنی پاکستان اور چین سے تحفظ کیلیے اقدامات کرنے میں سنجیدہ ہیں جن سے بھارتی قومی سلامتی کو بظاہر خطرہ درپیش ہو سکتا ہے۔

بی بی سی کے مطابق جنرل وی کے سنگھ اور اجیت ڈوول کے انتخاب کو بڑی دلچسپی سے دیکھا جا رہا ہے اور مبصریں ان دونوں شخصیات کو مودی کی طرف سے اپنی سکیورٹی ٹیم میں شامل کئے جانے کو چین اور پاکستان کو اشارہ دینے کے مترادف سمجھتے ہیں۔ 69 سالہ اجیت ڈوول آئی بی کے سربراہ کی حیثیت میں کام کر چکے ہیں۔ وہ سخت گیر ہندو خیالات کے حامل ہیں اور ان کو حکومت میں شامل کیا جانا ہمسایہ ملکوں کیلئے ایک واضح پیغام ہے۔