یوٹیوب پر پابندی کے خلاف قرارداد حکومتی ارکان کی مخالفت

YouTube

YouTube

اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں حزبِ اختلاف کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے ویڈیو شیئرنگ کی مقبول ویب سائٹ یوٹیوب پر سے پابندی ختم کرنے کے لیے ایک قرارداد پیش کی، جس کی حکومتی اراکین نے مخالفت کردی۔ اسی دوران مدارس کی تعمیر میں بہتری کے لیے ایک دوسری قرارداد بھی پیپلز پارٹی کی رکن نفیسہ شاہ نے پیش کی۔

شازیہ مری کا کہنا ہے کہ یہ ویب سائٹ متبادل طریقے سے انٹرنیٹ پر چل رہی ہے، پابندی کا کوئی فائدہ نہیں۔ لیکن ایوان میں حکومتی نشستوں پر موجود اراکین نے اس قرارداد کی مخالفت کی اور اسپیکر سردار ایاز صادق نے معاملے کو مخر کردیا۔

اس موقع پر پی پی پی کی ایک اور خاتون رکن نفیسہ شاہ نے ایک قرار داد پیش کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی اکثریت تعمیری کردار ادا کررہی ہے، لیکن ان میں تعلیم بھی دی جانی چاہئیے۔ اس موقع پر وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ آٹھ ہزار مدارس میں سائنس کی تعلیم دی جارہی ہے۔ مزید یہ کہ مدارس ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے لیے مدارس کی تنظیموں سے مشاورت جاری ہے۔