اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ بڑے دکھ کی بات ہے

کراچی : اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ بڑے دکھ کی بات ہے کہ 18کروڑ کی آبادی کے اس ملک کو18ویں ترمیم کے ذریعے ضعیف نگراں حکومت اورضعیف الیکشن کمیشن ملا ہے جبکہ ہماری عدالتیں حد سے زیادہ توانااورجوان ہیں جس کی وجہ سے الیکشن کمیشن مزیدضعیف ہوگیاہے چنانچہ نہ کہیں حکومت نظر آتی ہے نہ سمت معلوم ہے اور نہ ملک چلانے والی اصل اتھارٹی کا تعین ہوسکتاہے 11مئی کی آمد ہے۔

لیکن آج بیچاری عوام یہ سوچنے پر مجبورہے کہ کیاانتخابات وقت پرہونگے سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ یہ کنفیوژن کیوں ہے اوراسے دورکرناکس کی ذمے داری ہے؟؟ان خیالات کااظہارانہوں نے سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے پانچ رکنی وفد سے گفتگوکے دوران کیاوفد کی قیادت چوہدری فیاض حسین کررہے تھے ناہید حسین نے مزید کہاکہ شروع شروع میں بے رحم اسکروٹنی کے دعوے ہوئے بہت شوربلندہواکلمے پڑھوائے گئے اورریاضی کے سوالات پوچھے گئے۔

لیکن وہی ہواجو شروع میں دکھائی دے رہاتھاکہ کوئی بھی62,63پرپورانہیں اترسکے گالیکن اب یوں لگتاہے کہ سب پورے اتر جائینگے اوراگر کوئی نہیں اتراتو وہ سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف تھے عوام حیران ہے کہ جمشید دستی ،ہمایوں عزیزکرد،مخدوم امین فہیم،شیخ وقاص اورسابق وزویراعظم راجہ پرویز اشرف جیسے لوگوں کوکس بنیاد پرانتخاب لڑنے کی اجازت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہاسپریم کورٹ آف پاکستان کا حکم تھاکہ جعلی ڈگری رکھنے والوں نے دھوکہ دہی سے کام لے کرجھوٹ بولاہے ایسے لوگ آرٹیکل 62,63کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں اب جبکہ ہائرایجوکیشن اورماتحت عدالتیں ان کی ڈگریوں کوجعلی قراردے چکی ہیں توپھرکس بنیاد پرانہیں سپریم کورٹ ہی کے ماتحت عدالتوں سے الیکشن لڑنے کی اجازت دی جارہی ہے؟؟ناہید حسین نے کہاکہ قوم اس پر سراپاحیرت ہے کہ سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کوایک حلقے سے اہل قرار دیاجاتاہے۔

باقی دوسرے حلقوں سے وہ نااہل قرار دیئے جاتے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں ناہید حسین نے کہاکہ اس وقت افغانستان کے محاظ پر غیرمعمولی سرگرمیاں جاری ہیں ایسی
سرگرمیاں کے جن سے پاکستان کے مستقبل پرغیرمعمولی اثرات پڑسکتے ہیں لیکن اس ملک میں نہ تونگراں وزیرخارجہ ہے اورنہ نگراں وزیراعظم کوان ایشوز کی فکریاسمجھ ہے امریکہ کے ساتھ تعلقات کے معاملے پر بھی یہی صورتحال ہے۔

نگراں وزیراعظم کی صرف آنکھ کھلی ہے اوراس سے بھی وہ اپنے کرسی اورکرسی دلوانے والے چند افراد کودیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک کوسب سے بڑا چیلنج امن وامان کا درپیش ہے لیکن وزیرداخلہ ہمیں ایسے ملے ہیں کہ انہوں نے رحمان ملک کو بھی پیچھے چھوڑدیا۔آخر میں ناہید حسین نے کہاکہ پنجاب میں نواز شریف کو ابھی سے وزیراعظم کاپروٹوکول ملنے لگاہے۔

جبکہ سند ھ اورخیبر پختونخواہ جہاں سیاسی رہنمائوں کو سب سے زیادہ خطرات کا سامناہے ان کولازمی سیکیورٹی بھی فراہم نہیں کی جارہی۔پنجاب کے علاوہ باقی تین صوبوں کے وزیراعلیٰ کویقین بھی نہیں آرہاکہ وہ وزیر اعلیٰ ہیں کیونکہ کچھ انتظامی فیصلے عدلیہ کی طرف سے کئے جارہے ہیں اورکچھ الیکشن کمیشن کی طرف سے جبکہ صوبائی حکومتیں تماشائی بنی ہوئی ہیں۔