اسٹیل ملزکرپشن کیس،تحقیقات ایف آئی اے سے نیب کو دینے کا حکم

supreme court

supreme court

پاکستان اسٹیل ملز میں کرپشن کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی گئی ہے، عدالت نے ایف آئی اے کی کارکردگی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات نیب کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا ہے۔رپورٹ میں انکشافات کیا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز میں صرف ایک سال دوہزارآٹھ۔ نو میں چھبیس اعشاریہ پانچ ارب روپے کی کرپشن ہوئی، جس میں نو اعشاریہ نو ارب روپے کا اسٹیل مل کا نقصان چار اعشاریہ چھ ارب کا کاروباری نقصان ہوا جبکہ گیارہ ارب روپے بدانتظامی کی وجہ سے ضائع ہوئے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک سال کی رپورٹ ہے، اس کے علاوہ نہ جانے کتنا نقصان ہوچکا ہوگا۔ یہ رپورٹ وزارت صنعت و پیداوار کو چھ ماہ پہلے موصول ہو چکی تھی لیکن اب تک کسی کیخلاف کوئی موثر کارروائی نہیں کی گئی۔ ایف آئی اے اب تک پانچ مرتبہ انکوائری کر چکا ہے لیکن کسی کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ ایک بھی آدمی جیل نہیں گیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے کی کارکردگی ناقص اور توہین عدالت کے مترادف ہے انہوں نے تحقیقات نیب کے حوالے کرنے کا حکم جاری کیا۔ آئندہ سماعت پندرہ مارچ کو ہو گی۔