ایک جاندار ادبی تقریب

Function

Function

آج کا دور جسے میڈیا کا دور کہا جاتا ہے لوگ کتاب خرید کر پڑھنے سے زیادہ گھر میں بیٹھ کر کمپیوٹر کی سکرین پر پڑھنا زیادہ پسند کرتے ہیں بلاشبہ یہ زیادہ آسان ہے۔لیکن ! جو لطف بازار سے کتاب خرید کر یا لائبریری میں بیٹھ کر پڑھنے کا ہے وہ بھلا کمپیوٹر کی سکرین پر پڑھنے میں کہاں آتا ہے؟۔۔لاہور جو کبھی اپنی ادبی تقریبات کی وجہ سے اپنی منفرد پہچان رکھتا تھا اب ماضی کا کوئی قصہ لگنے لگا ہے ۔ادبی محفلوں کی رونق ناجانے کہاں کھو گئی ؟ چند دن پہلے ایک تقریب میں جانے کا اتفاق ہوا بہت عرصے بعد ایک جاندار ادبی تقریب دیکھنے کا موقع ملا۔

یہ تقریب نوجوان شاعر وسیم عباس کے پہلے شعری مجموعے ”ابھی بھی دل دھڑکتا ہے” کی تقریب رونمائی کی تھی جو پنجابی کمپلیکس قذافی سٹیڈیم کے ہال میں منعقد ہوئی کسی شعری مجموئے کی تقریب رونمائی میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت واقعی کسی معجزے سے کم نہیں تھی۔لوگ مقررہ وقت سے پہلے ہی پہنچنا شروع ہوگئے تھے یہ تقریب تھوری سی تاخیر کے بعد شروع کر دی گئی جو کم از کم میرے لئے حیرانی والی بات تھی کیونکہ عام طور پر ایسی تقریبات مقررہ وقت سے اچھی خاصی تاخیر کے بعد شروع ہوتی ہیں۔تقریب رونمائی کی نظامت کے فرائض سلیم اختر ملک نے انجام دیے تقریب کی صدارت فرحت عباس شاہ کر رہے تھے جبکہ مہمانان خصوصی میں عباس تابش۔لطیف ساحل،باقی احمد پوری،ڈاکٹر شاہدہ دلاور شاہ،احتشام شامی،غلام مصطفی مغل شامل تھے،مہمانان خصوصی میں حافظ مظفر محسن مصروفیت کے باعث شریک نہ ہو سکے۔

کسی شاعر کے پہلے شعری مجموعے کی تقریب رونمائی میں دور حاضر کے معراف شعراء کی شرکت اور تقریب کے آخر تک موجود رہنا ایسا عجیب اتفاق بہت کم دیکھنے میں آیا ہے!تقریب کے شرکاء میںلکھنے والے دوستوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اس موقع پر شعیب مرزا،شہزاد اظہر چوہدری،عبدالماجد ملک،سید بدر سعید،عزیر الطاف،ذیشان انصاری، میاں منظور شاہد،جاوید شیدا،اسعد نقوی،ضیاء نیازی ،ذیشان عاجز،وحید الزمان،فوزیہ چغتائی ،امین انجم،افضل کمیانہ،انیلا بیگ،وسیم قریشی،اسد نواز،فاطمہ رضوی ،انجم شہزاد اور کالم نگار ،نوجوان شعراء ،صحافی اور زندگی کے مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوںکی بڑی تعداد موجود تھی۔”ابھی بھی دل دھڑکتا ہے” کی تقریب رونمائی میں شرکت کے لئے دوسروں شہروں سے خاص طور پر اہل قلم آئے ہوئے تھے۔

پوری تقریب میں شرکاء کی دلچسپی قابل دید تھی واحد تقریب دیکھنے میں آئی جہاں شرکاء نے مقررین کے اظہار خیال کو دلچسپی سے سنا اور تقریب کے آخر تک اپنی نشستوں پر براجمان رہے۔نوجوان شاعر جو وسیم عباس جو ادبی حلقوں میں اپنی منفرد ڈیزائننگ کے حوالے سے زبردست پہچان رکھتے ہیں جو جہت ان کے ڈیزائننگ کے کام میں دیکھنے کو ملتی ہے،اس ی طرح کی خوبصورتی ان کی شاعری میں دیکھنے کو ملتی ہے۔وسیم عباس کے پہلے شعری مجموعے کی تقریب رونمائی میں ادب کے میدان مین اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والوں کی شرکت وسیم عباس کی محنت اورخوبصورت شاعری کی دلیل ہے۔
تمہارے خواب کی تکمیل ہو یہ دل مچلتا ہے
بظاہر سب میسر ہے مگر دل تڑپتا ہے
جدائی تو مقدر ہے مقدر سے نکلنا کیا
جدا ہو کر میری جاناں ابھی بھی دل دھڑکتا ہے

تحریر : فرخ شھباز وڑائچ