بلوچستان بدامنی کیس : چیف جسٹس اور اٹارنی جنرل میں تلخ جملوں کا تبادلہ

Supreme court

Supreme court

بلوچستان (جیوڈیسک) بلوچستان بد امنی کیس میں چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے اٹارنی جنرل عرفان قادر کے پیش ہونے پر اعتراض کردیا۔ دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔سپریم کورٹ میں بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کر رہا ہے ۔ اٹارنی جنرل پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو اس کیس میں بلایا ہی نہیں گیا آپ مت بولیں جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ مجھے آپ کے احکامات دیر سے ملتے ہیں اسی وجہ سے کئی مقدمات میں حاضر نہیں ہوسکا۔

اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا میں جھوٹ بول رہا ہوں؟ اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ میں جھوٹ بول رہا ہوں؟ چیف جسٹس نے جب بلوچستان کے خراب حالات کے بارے میں پوچھا تو اٹارنی جنرل کہنے لگے کہ آپ کے خیال میں بلوچستان کے حالات حکومت نے خراب کیے ہیں ؟ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا حالات عدالت نے خراب کیے ہیں؟ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپنا رویہ درست رکھیں۔