بلوچستان کے ڈاکٹرز کی ایمرجنسی سروسز بھی بند کرنے کی دھمکی

Quetta doctors' strike

Quetta doctors’ strike

کوئٹہ, وزیر اعلی بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی کے نوٹس لئے جانے کے باوجود کوئٹہ سے اغوا کئے گئے ڈاکٹر کو تاحال بازیاب نہیں کروایا جاسکا ڈاکٹروں نے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں سروسز کا بائیکاٹ کر رکھا ہے جبکہ مغوی ڈاکٹر کی عدم بازیابی کے خلاف ایمرجنسی سروسز بھی بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

ڈاکٹر غلام رسول کی عدم بازیابی کیخلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال پندرہویں روز بھی جاری ہے ہڑتال کے باعث ڈاکٹرز نے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں سروسز کا بائیکاٹ کر رکھا ہے محض سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی سرو سز بحال ہیں ڈاکٹروں کی ہڑتال سے اندرون صوبہ سے آنے والے مریضو ں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے پی ایم اے بلوچستان کے صدر ڈاکٹر سلطان ترین نے حکومت کی جانب سے ڈاکٹر غلام رسول کی بازیابی کیلئے کوئی اقدامات نہ کئے انے کا شکوہ کرتے ہوئے بتایاکہ حکومت نے اگر ڈاکٹر غلام رسول کو دو دن میں بازیاب نہ کروایا تو ڈاکٹرز ایک بار پھر ایمرجنسی سروسز بند کر دینگے اور اسکی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

ڈاکٹر غلام رسول کو یکم اگست کو بروری روڈ سے کلینک آتے ہوئے مسلح افراد نے اغوا کر لیا تھا جس کے بعد سے ڈاکٹر احتجاج پر ہیں۔