بمباری کا نشانہ بننے والوں میں خواتین اور بچے شامل

شام کے وسطی صوبے حماہ کے قصبے حلفایا میں سرکاری فوج نے ایک بیکری پر فضائی حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں قریباً تین سو افراد ہلاک اور بیسیوں زخمی ہو گئے ہیں۔

The air strike by regime forces hit near a bakery in the rebel-held town of Halfaya

The air strike by regime forces hit near a bakery in the rebel-held town of Halfaya

لندن میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کی اطلاع کے مطابق صدر بشار الاسد کی وفادار فوج کے جنگی طیارے نے اتوار کو حلفایا میں ایک بیکری پر بمباری کی ہے۔ اس میں خواتین، بچے، بوڑھوں سمیت کم سے کم تین سو افراد مارے گئے ہیں اور بیسیوں زخمی ہو گئے ہیں۔ آبزرویٹری نے واقعہ کو قتل عام سے تعیبر کیا ہے۔

آبزرویٹری کی جانب سے انٹرنیٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کے مطابق روس ساختہ مِگ جیٹ طیارے کی بیکری پر بمباری سے عمارت تباہ ہو گئی ہے اوراس سے شاہراہ پر بھی ایک گہرا گڑھا بن گیا ہے۔ اس حملے میں بیکری کے باہر بریڈ لینے کے انتظار میں کھڑے نہتے شہری نشانہ بن گئے ہیں۔اس ویڈیو میں ایک کیمرا مین چلاتے ہوئے کِہہ رہا ہے کہ دنیا شامی فوج کے حلفایا میں قتل عام کو دیکھے۔

ویڈیو میں سڑک پر مرنے والوں کی لاشیں پڑی ہیں اور شہری اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ شامی فوج کے جنگی طیاروں نے چند ماہ قبل اسی طرح شمالی شہر حلب میں بھی بیکریوں پر حملے کیے تھے اور سولہ اگست کو حلب کے علاقے قادی عسکر میں بریڈ لینے کے انتظار میں کھڑے شہریوں پر حملے میں ساٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔