بڑے میاں بڑے میاں چھوٹے میاں سُبحان اللہ

kifait hussain

kifait hussain

خبردار، ہوشیار! تمام عوام الناس کو مطلع کیا جاتاہے کہ پاکستان کی تما م سیاسی جماعتیں پور ی قوم کو اُلو بنانے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہیں۔سیاسی جماعتوں کے آپس کے لڑائی جھگڑے، نااتفاقی ،ایک دوسرے پر الزام تراشی ،زبان درازی اور ان کی انتقامی کاروائیوں کا نشانہ ہم عوام بن رہے ہیں کیونکہ ہم عوام ہی تمام سیاسی پارٹیوں کے جلسے جلوس ،ریلیاں ،دھرنے ،سونامی ،یا لانگ مارچ کو کامیاب بنا تے ہیں اور سیاستدانوں کے من چاہے وہ مقاصد پورے کروا دیتے ہیں جو و ہ چاہتے ہیں لیکن آپکی جان ،آپکی دولت اور آپ کا وقت بے حد قیمتی ہے۔

آپکے خاندان کیلئے اور پاکستان کے لیئے اس لیئے سیاسی شعبدہ بازوں کی باتوں میں نہ آئیںاور محض کسی بھی سیاسی جماعت کے ذاتی مفاد کی خاطر ایسے کسی بھی سیاسی ،جلسے جلوس،ریلیوں یا لانگ مارچ میں شرکت نہ کریں۔پاکستان کا بچہ بچہ یہ جانتا ہے کہ اس وقت پاکستان کے بنیادی مسائل کیا ہیںپوری قوم بجلی کی غیراعلانیہ ،طویل دورانیہ اور بد ترین لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے جہنم کی آگ میںجل رہی ہے اور یہ معصوم عوام اُنہیں کے گناہوں کی سز ا بھگت ر ہی ہے جو اپنے جلسے جلوسوں اور ریلیوں میں ہمیں ٹشو پیپر کی طرح استعمال کر کے پھینک دیتے ہیں کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں جو عوام کا نام صرف اور صر ف اپنے ذاتی مفادات حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔میر اپوری قوم سے یہ سوال ہے کہ کیا ہمارے حکمران اور تمام سیاسی جماعتوں قائدین اندھے ہو چکے ہیں جنہیں اس قت پوری قوم ماہی بے آب کی طرح تڑپتی ہوئی نظر نہیںآرہی ہے یا پھر ہم عوام اندھے ہوچکے ہیںجو ان بہروپیوں کے اصلی چہروں کو پہچاننے سے قاصر ہیںجو ہر بار ہمیں روپ بدل کر چِکما دے جاتے ہیں۔

اس قت ضرورت تو اس بات کی تھی کہ ہمارے موجودہ حکمران اور تمام سیاسی قیادت آپس میں مل جل کر اپنے ذاتی مفادات اور تمام رنجشیں بھلا کر مسائل کی دلدل میں پھنسے ہوئے پاکستان کے غریب عوام کو باہر نکا لنے میں اُنکی مد د کرتے لیکن افسوس صدافسوس کہ اس مشکل ترین گھڑی میںبھی ہمارے قائدین نے عوامی مسائل ایک کونے میں لگا کر ایک دوسرے کے اپر کیچڑ اُچھالنے میں لگے ہوئے ہیںجو حقیقت میں سوائے وقت کا ضیا ع ،ڈرامہ اور معصوم عوام کو بیووقوف بنانے کے اور کچھ نہیں ہے۔ اس وقت عوامی نمایندگان اور عوام کے خادم کیا کر ہے ہیںاور انہیں اس وقت کیا کرنا چاہیے تھایہ عوام کھلی آنکھوں سے دیکھیں اور خود فیصلہ کرے کہ کون سا سیاسی لیڈر اُنکا کتنا بڑا ہمدرد ہے۔

nawaz srif

nawaz srif

داد دینا ہوگی میاں نواز شریف صاحب آپ کی ذہانت اور مفاد پرست سیاست کی کہ کس موقع پر کونسے سیاسی مفادات حا صل کیئے جاسکتے ہیںیہ سیاست کی دنیا میں آ پ سے بہتر شائد کوئی نہیں جانتا آپ اپنے آپ کو عوام کا سب سے زیادہ احساس کرنے والا ہمدرد اور مخلص لیڈر سمجھتے ہیں اور اس وقت وہی عوام بھوکی ،پیاسی اندھیروں میںبھٹک رہی ہے جب کہ آپ خود اپنی سیاست چمکانے میںلگے ہوئے ہیں کیونکہ جب سے سپریم کورٹ نے وزیر اعظم گیلانی کو مجرم قرار دیا ہے تب سے بڑے میاں صاحب نے بھی اُن کے خلا ف ہلا بول دیاہے اور یہ ٹھان لی ہے کہ وہ یوسف رضا گیلانی کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹا کر ہی ر ہیں گئے اور یہ سب کچھ میا ں صاحب صر ف اس لیے کر رہے ہیںکیونکہ وہ سمجھتے ہیںکہ ایسا کرنے سے عوام اُن سے خوش ہوگی اور آنے والے الیکشن میںاُنکی پارٹی کی پوزیشن مضبوط ہو گی لیکن میاں صاحب شاید آپ کو اندازہ نہیںہے کہ اس وقت پاکستان کے غریب عوام کو اس بات سے کوئی غرض نہیںکہ وزیر اعظم کون ہے یا صدر کون ہے اس قت اگر عوام کی کوئی غرض ہے تو وہ ہے دو وقت کی روٹی کا حصول اوراپنے بچوں کا پیٹ پالنا جو ایک عام آدمی کے لیے اس وقت نہائت ہی مشکل ہو چکا ہے اس لیے غربت کی چکی میں پسی ہوئی اس غریب عوام پر رحم کریں۔

بے مقصد کے جلسے جلوسوں اور ریلیوں سے انہیں دور ہی رہنے دیںتا کہ وہ روزی روٹی کے لیئے محنت مزدوری کرسکیں۔ میاں صاحب ا ب وہ قت نہیںرہا کہ سیاسی مخالفین کی کردار کشی کرنے سے اُن کو بُرا بھلا کہنے سے آپ عوام کے پسندیدہ لیڈر بن جائیں گے اس لیے کسی کو بُرا بھلاکہنے سے پہلے ایک بار آپ بھی اپنے گریباں جھانک کر ضرور دیکھ لیںکہ آپ کونسے امیر المومنین ہیں آپ بھی تو اپنی جان بچانے کے لیے عوام کو مشکل میںچھوڑ کر مشرف سے دس سال تک پاکستان نہ آنے کا معاہدہ کیا اور اس معاہدے کو آپ نے عوام سے چُھپا کر بھی رکھا تو کیا یہ آپ نے پاکستان اور پوری قوم کے ساتھ غداری نہیںکی اور سپریم کورٹ میں آپ کے خلاف بھی تو توہین عدالت کا کیس آج بھی زیرالتوا ہے اور آپ ہی کے اپر منی لانڈرنگ ،مہران کیس میں 32ملن روپے پاکستانی قوم کا ہڑپ کرنے کا الزام بھی ہے خیر اب بڑے میاں صاحب نے جو کچھ کیا سو کیا لیکن چھوٹے میاں صاحب تو ان سے بھی دو قدم آگے نکل گئے ہیں کیونکہ پنجاب حکومت نے پچھلے چار سالوں میں اربوں روپے کی پانچ میگا سکیمیں شروع کیں۔

shahbaz sharif

shahbaz sharif

سستی روٹی ،دانش سکول، آشیانہ ہائوسنگ سکیم ، ییلوکیب اور اب لیپ ٹاپ ان اربوں بلکہ کھربوں روپیوں کی سکیموں سے غریب عوام کو تو کوئی فائدہ ہوا نہیںلیکن یہ سکیمیںبنانے والے اور ان پر کام کرنے والے مالامال ضرور بن گئے ہیںمشال کے طور پر دانش سکول کو ہی دیکھ لی جیئے کروڑوں رپے کی مالیت سے تیار کردہ دانش سکول کا ڈھانچہ جو بظاہر دیکھنے میں تو بہت ہی خوبصورت ہے لیکن اس کے اند ر اتنا ناقص میٹر یل استعمال ہوا ہے کہ تھوڑے عرصے ہی میں یہ سکول کسی 100سالہ پرانے کھنڈرات کا نقشہ بیان کرہے ہیں اور دانش سکولز کی زیادہ تر بلڈ نگز بھی سکول کے طور پر نہیںبلکہ متعلقہ علاقوں کے سیاسی رہنمائوں اور آفیسرز کے زیر استعمال ہیں اور اب تازہ ترین لیپ ٹاپ اسکیم کو ہی دیکھ لی جیئے اس کی صر ف اور صر ف خریدار ی پر تقریباً ایک ملن اور چھے کروڑ روپے کا گھپلا کیا گیا ہے کیونکہ پنجاب حکومت نے جو لیپ ٹاپ تقسیم کیئے ہیں وہ ڈی ای ایل کمپنی کے ہیں جس کی قیمت مارکیٹ میں تقریباً37000ہزار روپے ہے جو بالکل اصلی کمپنی کا ہے لیکن پنجاب حکومت کا تیار کردہ لیپ ٹاپ چائنہ میڈ ہے اور اس کے اند ر جو ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے وہ بھی پندرہ سال پرانی ہے اور یہاں تک کہ اس کے اند ر جو ونڈو استعمال کی گئی ہے وہ بھی اصلی نہیں ہے اگر مائیکرو سافٹ کمپنی کو اس بات کا پتہ چل گیا تو پنجاب حکومت کے لیے بہت بڑا مسلہ پیدا ہو سکتاہے۔

پاکستان کا نام بھی بدنام ہوگاکمپنی DEL کا اوریجنل کا لیپ ٹاپ حکومت پنجاب کے تیار کردہ لیپ ٹاپ سے چار سو گنا بہتر ہے لیکن حکومت پنجاب نے یہی لیپ ٹاپ 37700روپے میں خریدا ہے یعنی ارویجنل سے بھی مہنگاہے لیکن ہول سیل میں اس کی کاسٹ24000 روپے بنتی ہے تو اس طرح ایک لاکھ دس ہزارلیپ ٹاپ کی خریدنے پر حکومت پنجاب کا ایک ملن چھے کروڑ روپے کا گھپلا صاف صا ف ثابت ہو رہا ہے اور اب یہ بات عوام پر وا ضع ہوچکی ہے کہ اگر وفاقی حکومت کرپشن میںملوث ہے تو دودھ کے دھلے آپ بھی نہیںہیں اور حقیقت میں آپ سب ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں۔ پاکستان کے تمام سیاسی قائدین اور خصوصاً بڑے میاں صاحب اور چھوٹے میاں صاحب سے گزارش ہے کہ خدا را پاکستان کے غریب عوام پر رحم کریں اور انا ء پرستی ،خود غرضی ، ذاتی مفادات کی سیاست سے باہر نکل آئیں کچھ دیر کے لیے تو مخلص ہو جائیں پاکستان اور معصوم عوام کے ساتھ جو صدیوں سے ایک مخلص اور بے باک قیادت کے منتظر ہیں۔

load shedding

load shedding

موجودہ حکومت کے اب چند ماہ ہی باقی بچے ہیںانہیں اپنا شوق پور ا کر لینے دیں اور آنے والے الیکش میں اگر آپ چاہتے ہیں کہ عوام آپ ہی کو منتخب کر یں تو یہ سنہری موقع ہے آپ کے پاس عوام کو اپنی صلاحیتیں دکھانے کا کہ اقتدار میںنہ ہونے کے باوجود بھی آپ غریب عوام کے کتنے بڑے خیر خواہ ہیں اور مشکل کی اس گھڑی میںآپ غریب عوام کے ساتھ ہیںپاکستان سے گیس، بجلی کی لوڈشیڈنگ ،بھوک ،غربت ، مہنگائی ،ذخیرہ اندوزی ، رشوت ، بدامنی اور کرپشن کے خاتمے کے لیئے اور عوام کو اس بات کی یقین دہانی کروائیںکہ آپ کے جلسے ،جلوس ،ریلیاں اور لانگ مارچ صر ف اور صر ف عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہیں اور نا ں کہ آپ عوام کو بیوقوف بنا کر صرف اور صرف موجودہ حکومت کے خلاف یا وزیراعظم کی تبدیلی کے لیے آپ اپنی ذاتی اور سیاسی جنگ لڑرہے ہیں۔تحریر:کفایت حسین کھوکھر