تصدیقی عمل میں فوج کو شامل نہ کرنے کیخلاف اپوزیشن جماعتوں کا یوم سیاہ احتجاجی ریلی نکالی گئی

کراچی(جی پی آئی)کراچی میں جاری قتل وغارت گری جعلی مینڈیٹ کی وجہ سے ہے’شہر میں قیام امن کیلئے شفاف ووٹر لسٹوں کی تیاری ناگزیر ہے ووٹر لسٹوں کی تصدیق کے عمل میں فوج کو شامل نہ کیا گیا تو اسلام آباد میں مرکزی الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر دھرنا دیا جائے گا’شہر کو دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دیں گے۔چیف الیکشن کمشنر تصدیقی عمل میں فوج کو شامل کرنے کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کو کرائی جانے والی یقین دہانی پر عمل کریں۔ ان خیالات کا اظہار اپوزیشن جماعتوں کے رہنمائوں نے ووٹرلسٹوں کی تصدیق کے عمل میں فوج کی عدم شمولیت کے خلاف منائے جانے والے یوم سیاہ کے سلسلے میں مسجد خضریٰ سے صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر تک نکالی جانے والی احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

احتجاجی ریلی سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی مسلم لیگ (ن) کے رہنما سلیم ضیائ تحریک انصاف کے سید حفیظ الدین عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار خان’جماعت اسلامی کراچی سیکریٹری نسیم صدیقی نائب امیر نصراللہ خان شجیع جمعیت علمائے اسلام(نظریاتی) کے عبدالحمید شیرانی پی ڈی پی کے بشارت مرزا’پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سکندر خان یوسفزئی سندھ ترقی پسند پارٹی کے گلزار سومرو اور دیگر نے خطاب کیا۔ ریلی کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر جعلی انتخابی فہرستیں نامنظور’پری پول رینگ نامنظور تصدیقی عمل میں فوج کو شامل کرو اور دیگر نعرے اور مطالبات درج تھے۔اس موقع پر نسیم صدیقی نے کراچی کے حالات بالخصوص گزشتہ روز ہونیوالی شہادتیں جن میں جید علمائے کرام بھی شامل تھے کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی جسے شرکاء نے ہاتھ اٹھا کر منظور کیا۔محمد حسین محنتی نے کہاکہ ہم نے قبل ازانتخاب دھاندلی کے خلاف تحریک چلائی دھرنا دیا تو چیف الیکشن کمشنر صاحب نے ہمیں بلا کر مطالبات کی یقین دہانی کرائی انہوں نے وعدہ کیا کہ اب عملے کے ساتھ فوج کا اہلکار لازمی ہوگا  ہم نے ان کی باتوں پر یقین کیا مگر افسوس کہ ان کی یقین دہانی پر ذرا برابر بھی عمل نہیں ہوا’بے قاعدگیاں آج بھی عروج پر ہیں اور فوج یا ایف سی عملے کے ساتھ نظر نہیں آرہی۔ انہوں نے کہاکہ ہم اس عمل کے خلاف اسلام آباد جائیں گے جہاں قومی اسمبلی اور مرکزی الیکشن کمیشن کے باہر دھرنا دیں گے اور دنیا کو یہ بتائیں گے کہ کراچی کے عوام قاتلوں اور بھتہ خوروں کے ہاتھوں یرغمال ہیں اور اس کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کراچی میں تمام جماعتوں کو ملا کر دھرنے سے بھی بڑا ایونٹ کریں گے اور اپنی قوت کا مظاہرہ کریں گے۔

سلیم ضیاء نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کراچی الیکشن کے بعد بھی اسی ڈگر پرچلتا رہے۔فخر الدین جی ابراہیم نے ہمیں شفافیت کی یقین دہانی کرائی مگر افسوس کہ ان کا کوئی وعدہ وفا نہیں ہوا۔ فوج اور ایف سی کو صرف فوٹو سیشن کیلئے کراچی لایا گیا یہ کراچی کے عوام کو بے قوف بنانے کی کوشش ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ کراچی میں حالات کی تبدیلی کیلئے حقیقی مینڈیٹ لانا ہوگا عوام ہمت نہ ہاریں فتح ہماری ہوگی۔سید حفیظ الدین نے چیف الیکشن کمشنر ناکام ترین کمشنر ثابت ہوئے ہیں’ ہمیں ایسا بے بس کمشنر نہیں چاہیے تھا۔ایم کیوایم اگر کراچی کی نمائندگی کی دعویدار ہے تو بتائے کہ حلقہ بندی پر کیوں تلملا رہی ہے۔نصراللہ خان شجیع نے کہاکہ کراچی کے شہریوں کو بھیڑیوں کے آگے ڈال دیا گیا ہے اور حکومت خطرے کی گھنٹی بجاکر اورموبائل فون بند کر کے بری الذمہ ہونا چاہتی ہے۔محفوظ یار خان نے کہا کہ انتخابی فہرستوں میں دھاندلی کرنے والوں کو قوم کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے۔بشارت مرزا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کام نہیں ہورہا’ شفاف الیکشن کیلئے ووٹر لسٹوں کی درستگی ضروری ہے۔عبدالحمید شیرانی نے کہا کہ کراچی میں قتل وغارت گری کی اصل وجہ جعلی مینڈیٹ ہے جس سے نجات کیلئے تمام جماعتیں متحد ہوچکی ہیں۔سکندر خان یوسفزئی نے کہاکہ مسلسل احتجاج کے باوجود چیف الیکشن کمشنر کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ دہشتگردوں کے خوف سے وہ گناہ کبیرہ کا ارتکاب کر رہے ہیں۔