ہنگو بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں ہلاکتوں پر افسوس ہے ، حنیف طیب

کراچی (جی پی آئی)سنی اتحاد کونسل کے سیکریٹری جنرل ،نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ ،سابق وفاقی وزیر حاجی محمد حنیف طیب نے ہنگو میں بعد نماز جمعہ ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پر افسو س کا اظہار کیا۔جبکہ شہر کراچی میں جاری قتل غارتگری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف جنوری کے مہینے میں 250افراد کا قتل نہایت افسوسناک ہے گزشتہ کئی سالوں میں کسی بھی سال کے آغاز میں اتنے قتل نہیں ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ فرقہ واریت ، علاقائی و لسانی بنیادوں پر قتل ، اغوا برائے تاوان اور اب ایک مرتبہ پھر بوری بند لاشوں کے ملنے پر عوام میں شدید خوف اور بے چینی پائی جاتی ہے جبکہ تاجروں میں سراسمیگی پھیل گئی ہے اور امن نام کی کوئی شے نہیں نظر آتی۔

 

ایسا لگتا ہے کہ سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں مرکزی حکومت کو یہ سوچنا ہوگا کہ اگر کراچی مفلوج ہوگیا تو معیشت کا پہیہ جام ہوجائے گا اور اس طرح پور ی دنیا سے ہمار ا رابطہ منقطع ہوجائے گا کیونکہ مرکز سے تو صرف سفارتی معاملا ت ہوتے ہیں جبکہ امپورٹ ایکسپورٹ کے لحاظ سے کراچی کی صورتحال کو دیکھا جائے تو نہایت اہمیت کی حامل ہے ۔ظاہر ہے کہ کاروباری معاملات نہ ہونے سے نوجوان بے روزگار ہورہے ہیں تو وہ کیا کریں گے حکومت کو ان تمام مسائل پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ عبدالرحمن ملک کی عملداری میں تین صوبوں میں لاقانونیت اپنے عروج پر ہے پنجاب جہاں عبدالرحمن ملک کی سنوائی نہیں امن و امان کی صورتحال دوسروں سے قدر بہتر ہے سندھ جو صوبائی وزیر داخلہ سے محروم ہے رسماً اجلاسوں میں پولیس کو اختیار دیئے جاتے ہیں جس پر سخت حکمت عملی دینے کی ضرورت ہے۔سندھ کو ان بد ترین حالات میں وزیر داخلہ سے محروم رکھنا ایک ایسا عمل ہے جس کا سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لے کر فوری فیصلہ کرنا چاہیے سیاسی جماعتوں کی اپنی مجبوریوں کا نقصان عوام کو قتل و غاتگری کی صورت میں پہنچانے کا کوئی جواز نہیں۔