توقیر صادق کی عدم گرفتاری پر آئی جی پنجاب و موٹروے سے جواب طلب

 Tauqeer Sadiq

Tauqeer Sadiq

اسلام آباد(جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے توقیر صادق کی گرفتاری کے حوالے سے آئی جی پنجاب اورآئی جی موٹروے سے جواب طلب کرلیا۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا ہے کہ قومی خزانے کے چور نہیں پکڑ سکتے تودہشت گردوں کوکیا پکڑیں گے۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے اوگرا عمل درآمد کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب فوزی ظفرنے عدالت کوبتایا کہ توقیر صادق تاحال گرفتار نہیں ہو سکے ہم پوری کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی گرفتاری سے متعلق موجودگی کی خبر تب ملی جب وہ لاہور تھے۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے استفسارکیا کہ جب وہ بڑے گھر میں تھے؟ نیب پراسکیوٹرنے عدالت کوبتایا کہ توقیر صادق کے معاملے پر چیئرمین نیب سمیت ہم سب کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔

جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیے کہ چوروں کو گرفتار نہیں کیا جائے گا تو دھمکیاں ہی ملیں گی۔ قومی خزانے کے چورنہیں پکڑ سکتے تودہشتگردوں کوکیا پکڑیں گے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ دھمکیاں سب کوملتی ہیں جو کام ملا ہو کرنا ہی پڑتا ہے اگر توقیر صادق کو گرفتار نہیں کر سکتے تو تحریری طور پر لکھ کر دے دیں۔

نیب کے تفتیشی افسروقاص احمد نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے ایک بار ٹریس کیا تھا کہ توقیر صادق موٹروے پر سفر کر رہا ہے لیکن موٹروے پولیس نے گرفتاری میں تعاون نہیں کیا۔ سپریم کورٹ نے آئی جی موٹروے پولیس اورآئی جی پنجاب سے جواب طلب کرتے ہوئے اوگرا عمل درآمد کی سکی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کر دی۔