جاگیردارانہ سوچ کی وجہ سے پوری دنیا معاشی بدحالی کا شکار ہے:پیرزادہ امتیاز سید

گجرات : سرمایہ دارانہ نظام اور جاگیردارانہ سوچ کی وجہ سے پوری دنیا معاشی بدحالی کا شکار ہے۔ ان خیالات کا اظہار مزدور راہنمائوں پیر زادہ امتیاز سید ‘ امتیاز حسین شاہین نے آل پاکستان فیڈریشن آف یونائیٹڈ ٹریڈ یونینز کے زیر اہتمام ضلع کونسل ہال میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مزدور راہنمائوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ہماری تنظیم کی درخواست پر بھٹہ خشت مالکان کل یکم مئی سے بھٹہ خشت مزدوروں کو حکومت پنجاب کی جانب سے مقرر کردہ کم از کم اجرت فی ہزار اینٹ 520 روپے دینے کا اعلان کیا ہے جو کہ انتہائی خوش آئند ہے۔ اور مزدروں کی اجرت پنجاب میں 7ہزار سے بڑھا کر 9ہزار کرنے کا جو اعلان کیا ہے اس پر بھی شکر گزار ہیں ، مگر یہ بھی محنت کشوں کے لیے آج کے دور میں کم ترین اجرت ہے ، مزدور راہنمائوں نے کہا کہ اس سے قبل تمام سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ مزدور کے حقوق کی بات کی ہے لیکن اقتدار میں آتے ہی سیاستدان پاکستان کے محنت کشوں کو بھول جاتے ہیں اور ان کے حقوق کی بات تک نہیں کرتے۔تقریب سے سید ساجد حسین ‘ ضیاء سید’ علینا ذوالفقار’سہیل احمد’ اشرف مسیح’ عمانوایل مسیح’ ذوالفقار علی’ محمد نوید ‘ حاجی بہادر خان’ فراست حسین ڈار و دیگر نے بھی خطاب کیا،مقررین نے کہا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کیساتھ پاکستانی حکومتوں نے جو معاہدے کئے ہیں ان پر آج تک عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جبکہ محنت کش مزدور طبقہ کی تنخواہوں میں اس قدر اضافہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی کوئی حکومت کم از کم اجرت پر عملدرآمد کو یقینی بنا سکی ہے۔ ٹریڈ یونینز کی مشاورت سے کوئی بھی لیبر پالیسی ملک میں نہیں بنائی گئی۔ سیاستدان ٹریڈ یونینز کی اہمیت سے نا آشنا ہیں۔ مزدوروں کے مسائل میں جس قدر اضافہ ہوا ہے اس سے سیاستدان عاری ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ٹریڈ یونینز ملکر مزدوروں کے حقوق کیلئے کام کریں اور پاکستان سے بھی سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ سوچ کے حامل سیاستدانوں سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔ شگاگو کے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا تاکہ مزدور یہ جان سکے کہ اس کو اپنے حقوق کے حصول کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا۔ رہتی دنیا تک مزدور اپنے حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے جبکہ سیاستدان اب مزدوروں کے نام پر ووٹ حاصل کرنے اور نعرے لگانے کا کام چھوڑ دیں کیونکہ آج کا مزدور با شعور ہو چکا ہے اور وہ اپنا حقوق لینا جانتا ہے، ملک میں اب تک سات بار لیبر پالیسی بنا کر اعلان کیا گیا ہے اور کئی دفعہ ٹریڈ یونین کی مشاورت کے بغیر سرمایہ داروں کی مرضی کے مطابق لیبر پالیسیاں مرتب کی گئیں ہیں ، لیکن پھر بھی کوئی بھی حکومت لیبر پالیسی یا لیبر قوانین پر عملدرآمد نہیں کروا سکی ، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ سوچ کی حامل ہیں ، ملک میں محنت کش ، خود کشیوں پر مجبور ہو رہے ہیں ، اور ہزاروں انڈسٹریاں ، بجلی اور گیس کے بحران کی وجہ سے بند ہو چکی ہیں ، اور لاکھوں ، کروڑوں مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں ، مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریڈ یونین نمائندوں کے خلاف رجسٹرڈ کیے گئے مقدمات فی الفور ختم کیے جائیں اور مزدوروں کو خوشخال کرنے کیلئے سیاسی جماعتیں سست روی کا مظاہرہ کرنا چھوڑ دیں اور مزدوروں کے جذبات سے نہ کھیلیں ، APFUTUکے زیر اہتمام مزدروں نے اپنے حقوق کیلئے پر امن ریلی بھی نکالی ، جبکہ فیڈریشن کے زیر اہتمام ملک بھر کے مختلف شہروں میں بھی پر امن احتجاجی مظاہرے ، ریلیاں اور جلسے ، جلوس منعقد کیے گئے ۔