خط کا معاملہ حل ہونا خوش آئند ہے: ارکان پارلیمنٹ

parliament

parliament

پنجاب (جیوڈیسک)ارکان پارلیمنٹ نے خط کا معاملہ حل ہونے کو خوش آئند قرار دیا ہے لیکن اپوزیشن کا کہنا ہے کہ خط لکھنا ہی تھا تو ملک میں سیاسی عدم استحکام کیوں پھیلایا گیا۔

مسلم لیگ ن کے سینیٹر پرویز رشید نے خط کا معاملہ حل ہونے کو خوش آئند تو قرار دیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ نے حکومت کو راہ فرار اختیار کرنے سے زبردستی روکا ہے۔ جمیعت علما اسلام کے مولانا عطا الرحمن نے کہا کہ خط لکھنے میں غیر ضروری تاخیر نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔ رشید گڈیل نے گیلانی صاحب کے وقت خط نہ لکھنے پر کہا کہ اس کا جواب پیپلز پارٹی سے پوچھیں اتحادی ہیں لیکن جماعت الگ ہے۔

اے این پی کے حاجی عدیل کہتے ہیں کہ عدلیہ کو آخر صدر کا آئین میں دیا گیا استثنی ماننا پڑا ہے۔ پیپلز پارٹی کے نذر محمد گوندل نے کہا کہ گیلانی صاحب کے جانے کا افسوس ہے۔ عبدلقادر گیلانی کہتے ہیں ان کے والد نے پارٹی کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے خط نہیں لکھا۔ ارکان پارلیمنٹ نے امید ظاہر کی ہے کہ خط کا معاملہ حل ہونے سے ملک میں سیاسی عدم استحکام اور بے یقینی کی صورتحال کا خاتمہ ہوگا۔