خواتین کی جبری شادی پر دس سال تک کی سزا ہو گی

national assembly

national assembly

اسلام آباد : قومی اسمبلی نے تعزیرات پاکستان میں فوجداری قوانین کے ترمیمی بل کی منظوری دیدی، بل کے تحت خواتین کی قرآن سے شادی قانونا جرم ہو گی اور اس پر تین سے سات سال قید کی سزا تجویز کی گئی۔ قومی اسمبلی میں دونیا عزیز نے تعزیرات پاکستان میں فوجداری قوانین کا ترمیمی بل پیش کیا۔ جس کے تحت خواتین کی قرآن سے شادی کو قانونا جرم قرار دیا گیا ہے جبکہ تین سے سات سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ زبردستی کی شادی پر تین سے دس سال اور خواتین کو وارثت سے محروم کرنیوالے کو پانچ سے دس سال قید کی سزا تجویز کی گئی۔ بل اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔
محمد اعجاز ورک نے کہا کہ سانحہ کلر کہار میں چالیس گھرانوں کو اجڑے ہفتوں گزر گئے لیکن ذمہ داران کا تعین نہ ہوسکا جو ایک المیہ ہے۔ موٹروے پر سالٹ رینج ڈیتھ رینج ثابت ہوئی۔ این ایچ اے بچوں کے ورثا کو معاوضہ ادا کرے۔ ایم این اے رانا تنویراحمد خان نے کہا کہ دہری شہریت والے ارکان کی رکنیت غیر آئینی ہے۔ یہ معاملہ جعلی ڈگری سے بھی زیادہ سنگین ہے۔ جس پر نوید قمر نے کہا کہ ایوان میں خواہ مخواہ بحث کی جارہی ہے۔ اسپیکر یا قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کے پاس آئین کی تشریح کا اختیار نہیں۔ رضا ربانی نے کہا کہ دہری شہریت کے معاملے پر ووٹنگ کی ضرورت نہیں۔