زیر گردش قرضوں کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرنے کا فیصلہ

 electricity power

electricity power

پاکستان(جیوڈیسک)حکومت نے توانائی کے شعبے میں موجود گردشی قرضوں کے خاتمے کے لئے نجی بجلی گھروں کے واجبات کی ادائیگی کے لئے عملی اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔آئی پی پیز ایڈوائزری کمیٹی کے ذرائع کے مطابق حکومت نے نجلی بجلی گھروں کو تین ماہ کے دوران چوبیس ارب روپے کی ادائیگی کی یقین دہانی کرائی ہے اور آٹھ ارب روپے کی پہلی قسط اگست میں ادا کردی جائے گی۔

آئی پی پیز کے مطابق حکومت کی عدم ادائیگو ں کی وجہ سے ان کی گارنٹی ضبط ہونے کی نوبت آ پہنچی تھی جس پر ایڈوائزری کمیٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی جس پر فاضل عدالت نے این ٹی ڈی سی کو ہدایت کی کہ 13 جولائی تک واجبات کا جائزہ لیا جائے اور 25 جولائی تک حتمی رقم کا تعین کیا جائے جس پر 45 ارب روپے کے واجبات غیر متنازعہ قراردیئے گئے۔

آئی پی پیز کے مطابق اورینٹ پاور کے 11 ارب، اٹلس پاور کے 4 ارب ، نشاط پاو ر کے 10 ارب، نشاط چونیاں کے9 ارب، سیف پاور کے 10 ارب، ہال مور کے 5 ارب اور سپائیر الیکٹرک کے دو ارب روپے واجب الادا ہیں۔