سروسز ہسپتال پر پولیس کا دھاوا،ڈاکٹرز گرفتار،کئی فارغ

YoungDoctors

YoungDoctors

لاہور : (جیو ڈیسک) ینگ ڈاکٹرز اور حکومت پنجاب کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کے بعد پولیس نے سروسز اسپتال پر دھاوا بول کر متعدد ہڑتالی ڈاکٹروں کوگرفتارلیا ۔ پنجاب پولیس مجرموں کو پکڑے یا نہ پکڑے۔البتہ جہاں نہتے افراد پر ٹوٹ پڑنا ہو تو یہ سب سے آگے ہوتی ہے ۔ یہی کچھ ہوا سروسز اسپتال میں جہاں پولیس ینگ ڈاکٹرز پر ٹوٹ پڑی ۔

حکومت پنجاب اور ینگ ڈاکٹرز میں مذاکرات کی ناکامی کے بعد لاہورکے سروسزاسپتال میں ینگ ڈاکٹرزکا ہنگامی اجلاس ہورہا تھاجس میں یہ فیصلہ کیاجانا تھاکہ ہڑتال جاری رکھی جائے یا ختم مگر ابھی اجلاس جاری تھاکہ پولیس نے سروسز اسپتال پردھاوا بول دیا اور ہڑتالی ڈاکٹروں کو حراست میں لے لیا ۔ ڈاکٹروں کے احتجاج پر پولیس نے ان پرلاٹھی چارج کیا اور گھیسٹتے ہوئے ساتھ لے گئی ۔ کئی ڈاکٹر تو موقع پاتے ہی اجلاس روم کے پچھلے دروازے سے فرار ہوگئے ۔ تاہم ینگ ڈاکٹرزکے رہنما عامر بندیشہ سمیت بیس کے قریب ڈاکٹروں کوگرفتار کرکے انہیں تھانہ ریس کورس اور شادمان منتقل کردیاگیا ۔

انتظامیہ نیسرچ آپریش کیلیے پولیس کی اضافی نفری بھی طلب کر لی اور سروسزاسپتال کوگھیرے میں لیکر فرار ہونیوالوں ڈاکٹروں کی تلاش شروع کردی ہے۔ پولیس حکام کاکہناہے کہ ڈاکٹرز نے انتہا کر دی جس پر انہیں پنجاب حکومت کے حکم پر کارروائی کرناپڑی ۔ ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب نے بیس سے زائد ڈاکٹروں کو فوری طور پر ملازمت سے فارغ کردیا ہے ۔ گرفتاری کے بعد ڈاکٹروں نے اسپتال میں انڈور سروسز بھی بندکردی ہیں ۔

صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے جمہوری حکومت میں ڈاکٹروں کی گرفتاری کے واقعہ پر انتہائی افسوس کا اظہارکرتے ہوئے آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کیاہے جبکہ آئندہ کی حکمت عملی طے کرنے کیلیے آج ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کاہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیاگیاہے۔

پولیس نے راولپنڈی میں بھی ینگ ڈاکٹرز کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارکردو ڈاکٹروں کو حراست میں لیاہے۔ جبکہ ہولی فیملی اسپتال،بینظیر بھٹو اسپتال، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں ڈاکٹرز چھاپوں سے پہلے ہی روپوش ہوگئے ۔