سری لنکا اپیل کورٹ نے پارلیمنٹ کو چیف جسٹس کے مواخذے سے روک دیا

Shirani Bandaranayake

Shirani Bandaranayake

کولمبو(جیوڈیسک) سری لنکا کی اپیل کورٹ نے ملک کی پارلیمنٹ کو چیف جسٹس کے خلاف مواخذے سے روک دیا ہے۔

سری لنکا کی کورٹ آف اپیلز نے چیف جسٹس شیرانی بندرانا ئیکے کے خلاف پارلیمانی کمیٹی کی جانب اختیارت کے ناجائز استعمال کے حوالے سے قصور وار قرار دینے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا اور پارلیمنٹ کو حکم دیا کہ وہ چیف جسٹس کے خلاف مواخذے کی کارروائی روک دے۔

اپیل کورٹ کے اس فیصلے کے نتیجے میں اب سری لنکن پارلے منٹ قانونی طور پر چیف جسٹس کے مواخذے کی اس کارروائی کو جاری نہیں رکھ سکے گی۔اس سے پہلے پارلیمنٹ کے ارکان نے ملک کی خاتون چیف جسٹس پر مالی اور پیشہ ورانہ بے ضابطگیوں کا الزامات عائد کیے تھے۔

چیف جسٹس نے ان تمام الزامات سے انکار کیا تھا۔گزشتہ سماعت پر سری لنکن کی سپریم کورٹ نے چیف جسٹس بند رانائیکے کے مواخذے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔فاضل عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ پارلے مانی کمیٹی کو کسی سینئر جج کے خلاف تحقیقات کرنے یا ان کے خلاف قانونی چارہ کوئی کرنے کا اختیار نہیں ہے۔