شادی کی تقریبات کے موقعہ پر نکاح رجسٹرار اور نکاح خواں کی جانب سے ہزاروں روپے کی ڈیمانڈ نے شہریوں کو پریشان کر دیا

گجرات (جی پی آئی) شادی کی تقریبات کے موقعہ پر نکاح رجسٹرار اور نکاح خواں کی جانب سے ہزاروں روپے کی ڈیمانڈ نے شہریوں کو پریشان کر دیا ، شادی کی تقریب کے موقعہ پر باراتیوں کی موجودگی میں نکاح کی رسم کے بعد نکاح رجسٹرار اور نکاح خواں کی جانب سے نکاح پڑھانے کے عوض طلب کئے جانے والے ہزاروں روپے کے مطالبہ نے عوام کو احتجاج پر مجبور کر دیا ، جبکہ بتایا گیا ہے کہ نکاح کی سرکاری فیس صرف 220روپے ہے ، جبکہ فیس کے نام پر آٹھ سے دس ہزار روپے طلب کئے جاتے ہیں ، TMAحکام سے نکاح رجسٹراروں کے خلاف کاروائی کا عوامی مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے ، اس سلسلہ میں بتایا گیا ہے کہ لالہ موسیٰ شہر کے نکاح رجسٹراروں اور نکاح خواہوں نے یہ وطیرہ بنا لیا ہے ، کہ جب شادی کی تقریب کے موقعہ پر نکاح کی رسم ادا ہو جاتی ہے تو نکاح رجسٹرار دولہا والوں سے آٹھ سے دس ہزار روپے نکاح خواں اور رجسٹریشن کی فیس طلب کرتے ہیں ، جبکہ رجسٹریشن فیس صرف 220روپے ہے ، نکاح رجسٹراروں کی اس بے جا ڈیمانڈ کے باعث شادی کے موقعہ پر شہر اور بیرون شہر سے آنے والی باراتوں میں لالہ موسیٰ کی TMAکا امیج بھی بری طرح خراب ہو رہا ہے ، بلکہ خوشی کے موقعہ پر بارات والے اپنی عزت بچانے کی خاطر نکاح رجسٹراروں کی بے جا ڈیمانڈ پوری کرنے پر مجبور ہوتے ہیں ، عوامی سماجی حلقوں نے چیف آفیسر اور TMOپر زور دیا کہ وہ نکاح رجسٹرار اور نکاح خواں کی فیس کو باقاعدہ مقرر کریں تا کہ کسی سے زیادتی نہ ہو سکے ۔