شامی فوج نے تاریخی جامع مسجد اموی نذر آتش کردی

Umayyad Masjid Syria

Umayyad Masjid Syria

شام (جیوڈیسک) شام میں باغیوں اور حکومت مخالف جنگجوئوں کے تعاقب میں اسد نواز فوج کے ہاتھوں عبادت گاہیں اور تاریخی مقامات بھی محفوظ نہیں رہے۔انقلاب کونسل کے ترجمان محمد سعید کا کہنا ہے کہ ساحلی شہر حلب میں سرکاری فوج نے تاریخی جامع مسجد اموی کو بھی پٹرول بمبوں اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے حملوں میں نذر آتش کر دیا ہے۔ باغی عہدیدار نے کہ اسدی فوج کے اہلکار کئی ماہ تک جامع مسجد اموی کو فوجی چھائونی کے طور پر استعمال کرتے رہے ہیں۔

مسجد کے لائوڈ سپیکر سے اذان کے بجائے بشار الاسد کی حمایت میں دن رات ملی نغمے گونجتے رہے ہیں۔ باغیوں کی آمد کے بعد جب فوج کو پسپا ہونا پڑا تو قبضہ ختم کرنے سے قبل انہوں نے جامع مسجد شہید کر دی۔ انہوں نے کہا کہ جیش الحر نے اب خاکستر مسجد کا کنٹرول مکمل طور پر سنبھال لیا ہے تاہم باغیوں کے کنٹرول سے قبل سرکاری فوج کے ساتھ خونریز لڑائی ہوتی رہی ہے۔ باغیوں کے ترجمان محمد سعید کے مطابق حلب بہت جلد جیش الحر کے مکمل کنٹرول میں آ جائے گا کیونکہ شہر کی کئی تنصیبات اور داخلی اور خارجی راستے ہمارے کنٹرول میں ہیں۔

ادھر حلب سے ہی ایک اور ذریعے نے بتایا کہ سرکاری فوج نے الشعار کالونی کو کارپٹ بمباری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں عمارتیں جل کر زمیں بوس ہو گئیں ہیں۔ شامی انقلاب کونسل کے مطابق نان جویں کے لیے حلب کے تندوروں کے باہر کھڑے شہریوں کی طویل قطاروں پر بھی سرکاری فوج نے گولہ باری کی جس سے متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔