ضلعی صدر کے خلاف 24 میں سے 17 ارکان نے عدم اعتماد کی قرار داد پاس کر دی
Posted on March 20, 2012 By Geo Urdu گجرات
لالہ موسیٰ : پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی جنرل سیکرٹری نوازش علی شیخ ایڈووکیٹ نے یہاں سیٹھ اکرام رضا ، سہیل نواز خان اور سید حسن رضا کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس ضلعی صدر کے خلاف 24میں سے 17ارکان نے عدم اعتماد کی قرار داد پاس کر دی ہو وہ کسی کو آرگنائزر یا کوئی بھی عہدہ دینے کا اختیار نہیں رکھتا ، اس کی جانب سے مقرر کئے گئے عہدیداران غیر آہنی اور غیر قانونی ہیں ، انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹیوں سے جوتیاں کھا کر نکلنے والے افراد تحریک انصاف میں فساد پیدا کر رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ٹکٹوں کی خواہش پر تحریک انصاف میں شامل ہونے والے اب واپس جانے کے قابل بھی نہیں رہینگے ، انہوں نے کہا کہ قائد تحریک عمران خان واضع لفظوں میں کہہ چکے ہیں جس پر ایک انگلی بھی اٹھی اسے پارٹی ٹکٹ جاری نہیں کیا جائے گا ، انہوں نے کہاکہ جو لوگ پرانے نظریاتی کارکنوں کو پارٹی سے نکالنے کے شوشے چھوڑ رہے ہیں ، انہیں جلد پارٹی سے نکال دیا جائیگا ، انہوں جلد شو کاز نوٹس جاری ہو رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم تحریک انصاف میں ایک نظریے کی بنیاد پر شامل ہوئے ہیں ، اقتدار ہماری منزل نہیں بلکہ ہم عوام کی خدمت کرکے اپنی آخرت سنوارنا چاہتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ضلعی صدر کے ساتھ صرف چھ افراد ہیں اور ہمارے ساتھ کارکنوں کی کثیر تعداد ہے ، انہوں نے واضع طور پر کہا کہ کاغذی لیڈر اپنا قبلہ درست کر لیں وگرنہ ہم خاموش نہیں رہینگے ، ہم آج تک پارٹی کی عزت کی خاطر درگذر کرتے آئے ہیں ، ہمیں ہر معاملے میں نظر انداز کیا جاتا ہے ، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں قبضہ گروپوں ، وڈیروں ، جاگیرداروں کی کوئی جگہ نہیں ، کارکن انہیں ہرگز قبول نہیں کرینگے ، انہوں نے کہا کہ چاہیے تو یہ تھا کہ پہلے سے موجود کارکنوں کو ساتھ لے کر چلا جاتا ، مگر پارٹی کو ہائی جیک کیا جا رہا ہے ، جس کی کارکن ہرگز اجازت نہیں دینگے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ملک میں بنیادی تبدیلی لانا چاہتی ہے اور ہم اسی کاز کے لئے اس میں شامل ہوئے ہیں ، انہوں نے ن لیگ ق لیگ اور پیپلز پارٹٰ سے آنے والے افراد کو متنبہ کیا کہ وہ تحریک انصاف کو اپنے طرز پر چلانے کی ہرگز کوشش نہ کریں ، تحریک کا اپنا ایک منشور ہے ، وہ اسی کے مطابق چلے گی ، انہوں نے کہا کہ 25مارچ کے بعد تمام عہدے ختم اور ممبر سازی کے بعد پارٹی میں انتخابات ہونگے ، جس سے کھری قیادت سامنے آئے گی ۔