طاہر القادری نے مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی مانگ لی

Dr Tahir-ul-Qadri and Chaudhry Shujaat Meeting

Dr Tahir-ul-Qadri and Chaudhry Shujaat Meeting

لاہور … ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ چوہدری برادران نے مثبت پیش رفت سے آگاہ کیا، مطالبات پر عمل درآمد کیلئے ضمانت بھی چاہئے، لانگ مارچ کے خاتمے پر پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے معاملات فائنل ہوں گے،

چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ انا کا مسئلہ نہیں، مذاکرات میں وقت لگ سکتا ہے، ملاقات میں قانونی نکات بھی سامنے آئے، ہوسکتا ہے کہ طاہر القادری کے اسلام آباد پہنچنے سے قبل معاملات حل ہوجائیں، ملک اور جمہوریت کے مفاد میں ہر کوشش کریں گے۔چوہدری شجاعت حسین ، پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور ملک ریاض ، ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کیلئے لاہور میں منہاج القرآن کے دفتر پہنچے تاہم طاہر القادری نے ملک ریاض کی موجودگی میں چوہدری برادران سے ملاقات سے انکار کردیا ۔

انہوں نے میڈیا کے سامنے آکر ملک ریاض سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر آپ سے ملاقات نہیں کرسکتا کیوں کہ اس سے شبہات پیدا ہوجائیں گے، اس سے تاثر جائے گا کہ ملک ریاض مجھے خریدنے آئے ہیں، ان سے ملاقات کا مطلب ہوگا کہ میں آئین اور قانون بیچ کے ساتھ لانگ مارچ بیچ رہا ہوں۔ میڈیا کے سامنے تھوڑی دیر گفتگو کے بعد ملک ریاض یہ کہہ کر چلے گئے کہ آپ چوہدری برادران سے ملاقات کریں جس کے بعد طاہر القادری اور چوہدری برادران کے درمیان ملاقات شروع ہوگئی، جس میں قانونی ماہر خالد رانجھا بھی شریک ہوئے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ مطالبات کی منظوری اسلام آباد میں ہوگی۔

پرویز الٰہی کا اس موقع پر کہنا ہے کہ صدر اور وزیراعظم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، ملاقات میں قانونی نکات بھی سامنے آئے ہیں، مذاکرات جاری ہیں تاکہ کوئی واقعہ پیش نہ آجائے، لانگ مارچ اناکامسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے قانونی ماہر ڈاکٹر خالد رانجھاسے مشاورت کی ہے، ڈاکٹر طاہر القادری کے ہر مطالبے پر کل سے غور کررہے ہیں، مذاکرات میں وقت لگ سکتا ہے، ہوسکتاہے طاہر القادری کے اسلام آباد پہنچنے سے قبل معاملات حل ہوجائیں۔

پرویز الٰہی کا مزید کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہوگی کہ لانگ مارچ کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے، ملک اور جمہوریت کے مفاد میں ہرکوشش کریں گے کہ معاملات حل ہوجائیں۔ میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر طاہر القادری نے وضاحت کی کہ چوہدری برادران کے ہمراہ ملک ریاض کے آنے کا پہلے سے علم نہیں تھا اگر ہوتا تو انہیں پہلے منع کردیتا، چوہدری برادران نے اب تک مسائل کے حل کیلئے نیک نیتی سے بات چیت کی۔ ان کا کہنا ہے کہ کل صبح لانگ مارچ کیلئے روانہ ہونا ہے، اگر 2 افراد کو جیل بھیج دیا جائے تو ملک سے دہشت گردی ختم ہوجائے گی۔

سربراہ تحریک منہاج القرآن نے کہا کہ مطالبات پر عمل درآمد کیلئے ضمانت بھی چاہئے، چوہدری برادران نے صدر اور وزیراعظم سے بات کرکے مجھ تک پہنچائی، انہوں نے مثبت پیش رفت سے آگاہ کیا۔ طاہر القادری نے مزید کہا کہ لانگ مارچ کے خاتمے پر پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے معاملات فائنل ہوں گے۔

دو بندوں کو جیل میں بند کردیں پاکستان میں 75 فیصد دہشتگردی ختم ہو جائے گی (ڈاکٹر طاہر القادری)