عوامی کھلا خط

Pakistan

Pakistan

جناب عالیٰ! پاکستان کے غریب عوام کا روٹی، کپڑا اور مکان کے نام پر کئی دھائیوں سے استحصال ہو رہا ہے۔ پاکستان میں ہر حکومت نے اپنی دور اقتدار کو طول دینے کے لئے خود ساختہ ایمرجنسی مسلط کی اور عوام کو انہی ایمرجنسیوں اور حالات بہتر بنانے کے چکر میںالجھائے رکھا ۔میڈیا سے لے کر حکومت تک ، اپوزیشن سے لیکر ایوان تک، عوام کے بنیادی مسائل روٹی ، کپڑا اور مکان ہر حکومت میں جوں کے توں رہے۔ ملک بھر میں سرکاری سرپرستی میں بے شمار پرائیویٹ ہاؤسنگ پراجیکیٹس شروع کئے گئے جو کہ بظاہر غریب عوام کے لئے ”چھت ” کا سہارا تھا۔ مگر لینڈ مافیا نے سیاسی سرپرستی سے ایسے تمام منصوبے ہائی جیک کر لئے اور عوام کو سبز باغ دکھا کر لاکھوں روپے لوٹ لئے گئے۔ بہت سی ہاؤسنگ سوسائیٹیاں بوگس نکلیں جس میں عوام کا ڈوبا ہوا پیسہ آج تک نہ مل سکا۔ اسلام آباد میں شروع کئے گئے زون vمیں ہاؤسنگ پراجیکیٹس جو کہ کمشنر اسلام آباد کی زیر نگرانی ہیں ابھی تک زیر التوا ہیں۔ نہ ہی سرکاری مشنری اور نہ پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائیٹوں کے مالکان توجہ دے رہے ہیں۔ آلاٹییوں نے اپنے اپنے حصے کی رقم اپنے پلاٹوں کے لئے جمع کروائی مگر تا حال اپنا پلاٹ نقشہ جات پر ہی دیکھ سکتے ہیں۔
حالت زار یہ ہے کہ وفاقی ادارہ سی ڈی اے بھی ابھی تک کسی قسم کی بہتر پیش رفت نہیں کر سکا بلکہ سی ڈی اے ایسی تمام سوسائیٹیاں جو کہ عوام کو چھت کی فوری سہولت میسر کر سکتی ہیں ان کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے میں ناکام رہا ہے۔حکومت یہ بات سمجھنے سے قاصر ہے کہ پرائیویٹ سوسائیٹیوں کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے سے اس کے مینڈیٹ کو نہ صرف تقویت ملے گی بلکہ اس کا ”مکان” کا وعدہ بغیر کسی سرکاری اخراجات اور فنڈز کے پایہ تکمیل تک پہنچنا شروع ہو جائے گا۔ایسی تمام سوسائیٹیاں جو کہ اپنے معیار اور کارکردگی کے اعتبار سے قابل ذکر رہی ہیں اور صرف حکومتی سرپرستی کی راہ دیکھ رہی ہیں، حکومت پاکستان کو ان کی راہ میں ہر قسم کی حائل رکاوٹیں دور کرنی چاہیے۔ علاوہ ازیں اس سے ناصرف روزگار میں اضافہ ہو گا بلکہ سرمایہ کاری کے جمود کو بھی توڑنے میں فوری مدد ملے گی جس سے حکومت کی آمدنی میں بھی اضافہ ہو گا۔
حکومت ،سرکاری سرپرستی میں پلنے والے لینڈ مافیاکو تقویت دینے کے بجائے عوامی مسائل حل کرے ورنہ وہ دن دور نہیں جب یہی منتخب نمائیندے عوام میں واپس جانے کے قابل نہیں رہیں گے۔
تحریر : ہارون شہزاد اسلام آباد