لانگ مارچ کے دوران کیا ہوا معاہدے کو نبھانے کے لیے جو حکمت عملی تیار کی ہے اس پر چلتے ہوئے خود بھی پاکستان پیپلز پارٹی بہت بڑی تقویت حاصل کر رہی ہے

اسلام آباد( سہیل الیاس) حکومت پاکستان نے ڈاکٹر طاہر القادری سے آج 27 جنوری 2013 کے مطابق لانگ مارچ کے دوران کیا ہوا معاہدے کو نبھانے کے لیے جو حکمت عملی تیار کی ہے اس پر چلتے ہوئے خود بھی پاکستان پیپلز پارٹی بہت بڑی تقویت حاصل کر رہی ہے۔

طاہر القادری کے ساتھ قدم بہ قدم چلنے سے ایم کیو ایم اور عمران خان نے اس گاڑی پر سوار نہ ہو کر اس چلتی گاڑ ی سے فائدہ نہ اٹھایا، مسلم لیگ (ن) نے آل پارٹی کانفرنس کے ذریعے اپنی اور اپنے ساتھ منسلک کی ہوئی پارٹیوں کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ موجودہ حکومت ڈاکٹر طاہر القادری کے دیے گئے مطالبات کے ذریعے اپنی پارٹی میں موجود کالی بھیڑوں کو بھی فارغ کرنے میں مستفید ہو گئی۔

جس سے پاکستان پیپلز پارٹی کو مستقبل میں صاف ستھری سیاست کرنے کا موقعہ ملے گا جس سے ریاست بچاو مہم بھی کامیاب ہو گئی۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا سفر انقلاب سے متفق اور نہ متفق ہو کر کس سیاسی پارٹی نے فائدہ اٹھایا اور کس نے نقصان یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ لیکن پاکستان کے 18کروڑ عوام اس سفر انقلاب سے شعور حاصل کر کے فائدے میں رہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری کا ایجنڈا خالصتاً پاکستان کی بقاء اور عوام کی فلاح و بہبود کا محور تھا۔ این این اے سروے کے مطابق آئندہ جو بھی حکومت منتخب ہو کر آئے گی وہ 100 فیصد نہ سہی اکثریت محب وطن اور عوام دوست ہو گئی۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی اسی صورت ممکن ہے جب دیانتدار افراد حکومت میں سر گرم عمل ہوں گے۔