لاہور کی حبریں2013.01.15

تبدیلی کے کھوکھلے نعروں سے عوام کو بہلایا نہیں جاسکتا :سید منور حسن

لاہور(جی پی آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ تبدیلی کے کھوکھلے نعروں سے عوام کو بہلایا نہیں جاسکتا ۔ ڈرپوک اور غیر سنجیدہ لوگ انقلاب نہیں لاسکتے اس کے لیے سنجیدہ اور جرأت مند قیادت کی ضرورت ہے ۔ جنرل پرویز کیانی بھارتی آرمی چیف کے الزامات کا منہ توڑ جواب دیں ۔ حکمرانوں کی بزدلانہ خاموشی سے عوام کے اندر تشویش اور بھارتی رعونت بڑھتی جارہی ہے ۔ پاکستانی سالار کو جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی امنگوں کا ترجمان بننا ہوگا ۔ بھارت امریکی تھپکیوں سے جنگی جنون میں مبتلا اور خطے کو جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتاہے ۔ ہم امریکہ کے خلاف نہیں اس کی اسلام دشمن اور مسلم کش پالیسیوں کے خلاف ہیں ۔ امریکہ اسلامی تہذیب و ثقافت کو ختم کر کے تباہ کن اسلحہ کے زور پر دنیا پر نیو ورلڈ آرڈر مسلط کرنا اور انسانیت کو حیوانی تہذیب کے نرغے میں دیناچاہتاہے ۔ جیسے جیسے امریکہ کی عسکری دہشتگردی بڑھ رہی ہے اس کے خلاف عالمی نفرت میں بھی اضافہ ہورہاہے ۔ دنیا انقلاب کی زد میں ہے اور ہر جگہ امریکی قلعے مسمار ہورہے ہیں ۔ ہم اسلام دشمن قوتوں کے ایجنڈے سے پوری طرح آگاہ ہیں ۔ امریکہ زر خرید حکمرانوں کی مدد سے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کر کے ہمارے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتاہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں جاری پانچ روزہ مرکزی تربیت گاہ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تربیت گاہ میں ملک بھر سے سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر ناظم تربیت گاہ حافظ محمد ادریس بھی موجود تھے ۔تربیت گاہ سے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے بھی خطاب کیا۔سید منورحسن نے کہاکہ طاہر القادری پاکستان میں خاموشی سے بڑھتے ہوئے انقلاب کو روکنے کے بیرونی ایجنڈے کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ۔ ملک میں بڑی تبدیلی اور اسلامی انقلاب سے خائف قوتیں لوگوں کو مایوس کر کے اپنے مذموم ایجنڈے کو پورا کر نا چاہتی ہیں لیکن ملک میں پائیدار تبدیلی کے خواہاں عوام ایسے ڈراموں سے مایوس اور ناامید ہونے والے نہیں ۔ ریاستی قوانین شرعی قوانین سے متصادم اور قانون سازی شریعت کے منافی ہے ۔ دھوکے فریب اور وسائل پر قبضے کا نظام رائج ہے اور راتوں رات ارب پتی بننے کے جنون میں مبتلا لٹیروں نے عوام کے حقوق کو بری طرح پامال کیاہے ۔ جماعت اسلامی حکومتی سازشوں سے پوری طرح آگاہ اور ان کو ناکام بنانے میں سرگرم عمل ہے ۔ سید منورحسن نے کہاکہ عوام ایسی نام نہاد جمہوری حکومت پر لعنت بھیجتے ہیں جس نے اپنے پورے دور اقتدار میں جمہوری قدروں کو پامال کیا ۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں اور پارلیمنٹ کی متفقہ قرار دادوں کا مذاق اڑایا ۔ قوم نے انہیں لوگوں کے قتل عام اور جگہ جگہ ملٹری آپریشن کا مینڈیٹ نہیں دیا تھا ۔ لوگوں کو اغوا کرنا ، بھاری تاوان لینے کے باوجود قتل کر دینا ، بھتہ وصولی ، ٹارگٹ کلنگ اور بوری بند لاشیں موجودہ حکومت کے یاد گار کارنامے ہیں ۔ جب تک ایسی حکومتیں آتی رہیں گی ملکی حالات تبدیل نہیں ہوسکتے ۔ قوم کو اس غلاظت کی صفائی کے لیے اٹھنا ہوگا۔ سید منورحسن نے کہاکہ ملک میں انتخابات کا ڈول ڈالا جارہاہے ۔ ہمارے نزدیک انتخابات کا ہونا نہ ہونے سے بدرجہا بہتر ہے اور اسی طریقے سے ملک میں آئینی تبدیلی لائی جاسکتی ہے لیکن انتخابات کا بروقت اور صاف و شفاف ہونا از حد ضروری ہے عوام آئندہ کسی ایسے الیکشن کو قبول نہیں کرے گی جس پر انگلیاں اٹھانے کا موقع ملے اور جس کے نتیجے میں ایک بار پھر چور لٹیرے اور کرپشن کے چمپئن اقتدار پر مسلط ہو جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ منقسم مینڈیٹ کسی بڑی اور پائیدار تبدیلی کا ذریعہ نہیں بن سکتا ۔بڑی پارٹیوں کو بھی حالات کا آئینہ نظر آرہاہے اس لیے سب کو ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملانا اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا الائنس کی طرف جانا پڑے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔
لیاقت بلوچ کا رد عمل
لاہور(جی پی آئی)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے رینٹل پاور کیس میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر افراد کو گرفتار کرنے کاجو فیصلہ صادر فرمایا ہے وہ بالکل ٹھیک اور آئین و قانون کے مطابق ہے لیکن پیپلز پارٹی اب بھی اقتدار سے چمٹا رہنا چاہتی ہے تو اسے اخلاقی طور پر نیا وزیراعظم لانا چاہیے راجہ پرویز اشرف عملاً وزرائے عظمیٰ کا منصب کھو چکے ہیں۔ انھوں نے کہا ڈاکٹر طاہر القادری کا اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا جس میں پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہے وہ اپنے مطالبات کا حق رکھتے ہیں جو آئین کے مطابق ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ان حالات میں تمام جمہوری قوتوں کو الرٹ رہنا چاہیے تاکہ کوئی غیر آئینی و غیر قانونی اقدام ہمیں جمہوریت عدالت اور آئین سے محروم نہ کردے۔ سیاست اور جمہوریت سے ہی ریاست کو استحکام مل سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹوزرداری ہی عوام کے مسائل حل کریں گے:نرگس فیض ملک
لاہور( جی پی آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن پنجاب اسمبلی نرگس فیض ملک نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹوزرداری ہی عوام کے مسائل حل کریں گے ،ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری عوام کی امیدوں پر پورا اتریں گے،ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے ملک و قوم کے لئے جو کارنامے سرانجام دئیے ہیں آصف علی زرداری نے انہیں آگے بڑھایا ہے اور بلاول بھٹو زرداری عوام کی خدمت کے لئے میدان میں آچکے ہیں ،پاکستان میںعوام کی سب سے زیادہ خدمت بھٹو خاندان نے کی ہے ،ذوالفقارعلی بھٹو نے عوام کو شعور دیا ،آج بھی پیپلزپارٹی نے دیرینہ مسائل حل کئے ہیں اور صوبوں کو خود مختار بنایا ہے ،بلاو ل بھٹو زرداری پاکستان کی سیاست میں اہم کردار اداکریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
کنٹرول لائن پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ انتہائی قابل مذمت ہے: ڈاکٹر سید وسیم اختر
لاہور(جی پی آئی)امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ فرسودہ نظام کے پیروکار نہیں چاہتے کہ ملک میں حقیقی معنوں میں مثبت تبدیلی آئے۔معلوم ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی اور اس کے اتحاد یوں نے مشرف کے انجام سے سبق نہیں سیکھا۔حکمرانوں کے پورے پورے خاندان کرپشن میں ملوث ہیں ۔اقتدار کی بندر بانٹ نے پانچ برس میں عوام کو کسی قسم کا کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا۔کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ انتہائی قابل مذمت ہے۔انڈیا کے ساتھ دوستی کے خواہاں اور پسندیدہ ملک کا درجہ دلوانے والوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ قوم آزمائے ہوئے چہروں سے ہوشیار رہیں اگر خدانخواستہ یہی لوگ دوبارہ اقتدار پر قابض ہوگئے تو کچھ نہیں بچے گا۔بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لئے ملک میں سیاسی استحکام ناگزیر ہے۔دشمن طاق میں بیٹھا ہے موجودہ حکمرانوں نے ملکی عزت،وقار اور سلامتی دائو پر لگادی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکمرانوں کی نیت ٹھیک،کرپشن ختم اور ٹیکس نیٹ ورک میں اضافہ ہوجائے تو تمام مسائل حل ہوجائیں گے۔حکومت وقت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔پاکستان انتہائی نازک صورتحال سے گزررہا ہے۔مایوسیوں میں گھرے عوام کو امید دلانے کے لئے مذہبی جماعتوں کو اپنا کردار اداکرنا چاہئے۔ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مطالبہ کیا کہ حکمران عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کریں۔پیپلز پارٹی اور اس کے اتحادیوں کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔عوام ملک میں چہروںکے ساتھ ساتھ نظام کی بھی تبدیلی چاہتے ہیں۔ڈرون حملے خارجہ پالیسی پر سوالیہ نشان ہیں۔وہ وقت دور نہیں جب پاکستان بھی دنیا میں باعزت اور باوقار ملک کے طور پر پہچانا جائے گ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ محب وطن قیادت میسر آئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ دورانیہ بڑھنے سے غریب عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔کاروبار زندگی تباہ ہوکر رہ گیا ہے۔صرف پنجاب میں 30ہزار صنعتی یونٹس بند ہونے سے لاکھوں مزدور بے روز گار ہوچکے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر طاہر القادری کے بار بار موقف تبدیل کرنے سے ان کا کردار مشکوک ہو گیا ہے:ثمینہ خالد گھرکی
لاہور( جی پی آئی) وفاقی وزیر و پیپلز پارٹی لاہور کی صدر ثمینہ خالد گھرکی اور پیپلز پارٹی لاہور کے سیکرٹری اطلاعات عابد حسین صدیقی نے مشترکہ بیان میںکہا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے بار بار موقف تبدیل کرنے سے ان کا کردار مشکوک ہو گیا ہے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کبھی وہ لانگ مارچ کے شرکاء کو اپنی رضا مندی سے چلے جانے کا کہتے ہیں تو کبھی ان سے نہ جانے کا حلف لیتے ہیںاور ان گنت بار ان کو اپنی مرضی سے جانے کی اجازت دی مینار پاکستان پر لانگ مارچ کے اعلان سے آج تک ان کا موقف اتنی بار تبدیل ہوا ہے کہ انہیں کوئی سمجھ نہیں سکتا ، معمول سمجھ بوجھ کا انسان بھی طاہر القادری کے کھیل سے متاثر نہیں ہوا غیر آئینی اقدامات کا مطالبہ کرنے والے طاہرالقادری کو عوام کی بڑے پیمانے پر حمایت نہیں ملک سکی جو لوگ غیر آئینی اقدامان کے حامی ہیں وہ جمہوریت نہیں چاہتے، طاہر القادری نہ جانے اچانک کہاں سے آ کر یہ تحریک چلا رہے ہیں پیپلز پارٹی نے ہمیشہ انسانی حقوق کے تحفظ کی بات کی ہے اور ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر آج تک اس جماعت کو مزدورں ، کسانوں اور غریب طبقے کی حمایت حاصل رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے سیاسی مقدمات نہ بنانے کا دعویٰ جھو ٹا ہے: راشد بٹ

لاہور(جی پی آئی)پیپلز پارٹی کی جانب سے سیاسی مقدمات نہ بنانے کا دعویٰ جھو ٹا ہے اب بھی ن لیگ کے کا رکنوں کے خلاف جھوٹے مقدمات بنوا کر پابند سلاسل کیا اور مسلم لیگ ن سے وفا داری کی سزا دی جا رہی ہے میں جیل سے رہا ہو کر ایک نئے روپ میں مسلم لیگ ن کو فعال بنانے کیلئے کام کرونگا ان خیالات کا اظہار سیاسی اسیر کوٹ لکھپت جیل یوتھ ونگ پی پی158کے سابق صدر راشد بٹ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاجیل کی سختیوں سے میرے حوصلے پست نہیں ہوئے بلکہ نیا ولولہ ملاہے گھرکی خاندان کا زوال شروع ہو گیا ہے مجھے ناجائزاور جھو ٹے مقدمات میں پھنسانے والوںکی خوشی عارضی ہے الیکشن میں انہیں اچھے کا رکنوں سے واسطہ پڑے گا زرداری گروپ کی شکست نوشتہ دیوار ہے راشد کرامت بٹ نے کہا کہ جیل میں رہتے ہوئے میری زندگی کا تکلیف دہ لمحہ وہ تھا جب مجھے میاں عباس شریف کی وفات کی خبر ملی اور میں ان کے جنازے کو کندھا نہ دے سکا انہوں نے کہا ہم میاں فیملی کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اس مو قع پر ٹکٹ ہولڈ ر پی پی 158سہیل شوکت بٹ ،میاں عامر شہزاد ،چوہدری شوکت ڈوگر ا،میاں غلام دستگیر اور دیگر کارکنوں نے راشد بٹ کی سیاسی اسیری کے خلاف احتجاج کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
سید منور حسن کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ
لاہور(جی پی آئی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ رینٹل پاور کیس کا فیصلہ کافی عرصے سے محفوظ تھا اسے طاہر القادری کے دھرنے سے گڈ مڈ کرنا درست نہیں ہے ،احتجاجی دھرنے کا معاملہ الگ ہے فیصلے کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو غیر یقینی صورتحال سے نکالنے کیلئے ضروری ہے کہ الیکشن کی تاریخ کا فوری اعلان کیا جائے اور جتنی جلد ممکن ہے عبوری حکومت قائم کی جائے تاکہ اس دلدل سے جلد از جلد نکلا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو متنازعہ بنانے کی ہم مذمت کرتے ہیں ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن کو زیادہ با اختیار بنایا جائے ،ووٹر لسٹوں کی تصحیح کا کام تیز کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی گرفتاری سے ان کا عہدہ خالی نہیں ہوگا لہٰذا ان قانونی نکات کو پیش نظر رکھا جائے ،انہوں نے کہا کہ قانون دانوں کو عوام کو صحیح قانونی پوزیشن سے آگاہ کرنا چاہئے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔
ملک کسی پیراشوٹ لیڈر کا متحمل نہیں ہوسکتا ،انتخابات کی تاریخ دے کر سیاسی بے یقینی کم کی جاسکتی ہے۔ساجد میر
لاہور (جی پی آئی)مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ پروفیسر علامہ ساجد میر نے کہا ہے کہ انتخابات کی تاریخ دے کر سیاسی بے یقینی کم کی جاسکتی ہے ۔ جمہوری نظام لپیٹنے کی ہر کوشش کی مزاحمت کریں گے، ملک کسی پیراشوٹ لیڈر کا متحمل نہیں ہوسکتا۔وزیر اعظم گرفتاری دے کر آئین کے سامنے جھک جائیں۔اپنے ردعمل میں انہوں نے کہاکہ نادیدہ قوتوں کے عزائم ناکام بنانے کے لیے سیاسی قیادت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ کچھ قوتیں نہیں چاہتیں کہ جمہوری نظام تسلسل پکڑ سکے۔ بدعنوان سیاسی قیادت کے مکروہ کردار کی وجہ سے عام آدمی جمہوریت سے بے زار ہورہا ہے۔ مہنگائی ،توانائی کے بحران اور لاقانونیت کی وجہ سے حکومت کے خلاف عوامی غصے اور نفرت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔