مائیکل جیکسن کی موت کے مقدمے کا فیصلہ، ذمہ دارمعالج ڈاکٹر مرے قرار

jackson

jackson

امریکی پاپ گلوکار مائیکل جیکسن کی موت کے مقدمے میں جیوری نے ڈاکٹر کونریڈمرے کو ذمہ دار قرار دیدیا گیا۔لاس اینجلس میں7مردوں اور5عورتوں پرمشتمل جیوری نے فیصلہ سنایا۔اس موقع پر عدالت کے باہر مائیکل جیکسن کے پرستاروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مائیکل جیکسن کے معالج کے خلاف قتلِ خطا کے مقدمے کی سماعت کی تکمیل کے بعد معاملہ فیصلے کے لیے جیوری کے حوالے کر دیا گیاتھا ۔جیوری کی جانب سے قتل کا ذمہ دار قرار دینے کے بعدڈاکٹر مرے کے وکیل نے ضمانت کی درخواست دی ۔جسے عدالت نے مستردکردیا جس پر ڈاکٹر مرے کو ہتھکڑی لگا دی گئی ۔جمعے کو اختتامی دلائل میں استغاثہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر کونریڈ مرے نے مائیکل جیکسن کی دیکھ بھال عجیب و غریب طریقے سے کی اور نتیجتا مائیکل کے بچے اپنے والد سے محروم ہوگئے۔اس کے برعکس وکلائے صفائی نے موقف اختیار کیا کہ مائیکل جیکسن جون دو ہزار نو میں اپنی ہلاکت کے خود ذمہ دار تھے۔ اختتامی دلائل میں استغاثہ نے مائیکل جیکسن کی اولاد کی غمگین حالت میں تصاویر عدالت کے سامنے پیش کیں۔وکیلِ استغاثہ نے سوال کیا کہ ڈاکٹر مرے کے لیے ایسا ضروری کیا کام تھا کہ مائیکل کی زندگی کے آخری چند گھنٹوں کے دوران وہ ان کی دیکھ بھال کی بجائے فون کرتے رہے۔انہوں نے جیوری کو یاد دلایا کہ ڈاکٹر مرے نے ہنگامی طبی امداد کے لیے آنے والوں سے مائیکل جیکسن کی صحت کے بارے میں جھوٹ بولا اور مائیکل جیکسن کو دی جانے والی پروپوفول نامی دوا کے استعمال کو چھپانے کی کوشش کی۔ڈیوڈ والرگرن نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ڈاکٹر مرے جانتے تھے کہ مائیکل جیکسن کی ہلاکت کی وجہ کیا تھی۔اس سے پہلے مائیکل جیکسن کے ڈاکٹر پر مقدمے کی سماعت کے دوران بتایا گیا تھا کہ مائیکل جیکسن کو جب اسپتال لایا گیا تو ان کے ڈاکٹر کونریڈ مرے کو بتا دیا گیا تھا کہ گلوکار طبی طور پر ہلاک ہو چکے تھے۔ایمرجنسی روم میں کام کرنے والے دو ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے پاپ اسٹار کا دل دوبارہ متحرک کرنے کی کوشش کی حالانکہ وہ مر چکے تھے۔ انہوں نے ایسا اس لیے کیا کہ ڈاکٹر مرے اس پر اصرار کر رہے تھے لیکن ان کا خیال تھا کہ یہ کوششیں بیکار ہیں۔آخری دلائل میں ڈاکٹر مرے کی قانونی ٹیم کا کہنا تھا کہ وہ جیکسن کی ہلاکت کے ذمے دار نہیں اور مائیکل جیکسن نے پروپوفول نامی دوا خود اپنے جسم میں داخل کی تھی جبکہ ان کے ڈاکٹر کمرے سے باہر تھے۔واضح رہے کہ حکام کا کہنا ہے کہ مائیکل جیکسن کی موت اعصاب کو پرسکون کرنے والی انتہائی طاقتور دوا پروپوفول کی زائد مقدار استعمال کرنے سے ہوئی اور یہ دوا انہیں ان کے گھر پر دی گئی تھی۔فروری میں عدالت نے مائیکل جیکسن کی موت کے سلسلے میں ان کے ڈاکٹر کونریڈ مرے پر قتل خطا کی فرد جرم عائد کی تھی۔مائیکل جیکسن پچیس جون 2009 کو پراسرار طور پر انتقال کرگئے تھے،انتقال سے پہلے وہ لندن میں میوزک کنسرٹس کی ریہرسل میں مصروف تھے۔پروگرام کے مطابق لندن میں دس کنسرٹس کے بعد انھیں پیرس،نیویارک اور ممبئی میں شوز کرنے تھے۔