ملک بھر میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ

dengue

dengue

ملک بھرمیں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتاجارہاہے صرف پنجاب میں ہلاکتوں کی تعداد 51 تک جا پہنچی ۔
ڈینگی وائرس نے سب سے زیادہ پنجاب کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اب تک مریضوں کی تعداد چھ ہزار سے تجاوز کر گئی ،رات گئے لاہور کے علاقے دراوغہ والی سے تعلق رکھنے والی ایک 35 سالہ خالدہ بی بی نامی خاتون سروسز اسپتال میں زندگی کی جنگ ہار بیٹھی ۔ صرف صوبائی دارلحکومت لاہور میں مریضوں کی تعداد ساڑھے پانچ ہزار سے زاہد ہو گئی ہے ۔
فیصل آباد میں ڈینگی کے تین سو زائدکیسز سامنے آئے ، ڈینگی سے ایک شخص ہلاک ہواہے۔ اسپتالوں میں مریضوں کی آمد میں اضافے کی وجہ سے پیلیٹی لٹس کٹس کی قلت پیداہوگئی ہے۔ شہر میں خون سے پیلٹی لٹس علیحدہ کرنے والی مشین نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیاہے جبکہ نجی لیبارٹریز ڈینگی ٹیسٹ کی فیس چھ سو روپے وصول کررہی ہیں۔ جس کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہورہاہے۔
جنوبی پنجا ب میں مختلف شہروں سے ڈینگی کے اکسٹھ کیسزنشتر اسپتال لائے گئے۔ جس میں سے زیادہ تر مریض صحتیات ہو کر گھر جاچکے ہیں۔ نشتراسپتال میں اس وقت ڈینگی کے بارہ مریض زیر علاج ہیں۔ جنہیں خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے شہروں میں فوگنگ بھی شروع کردی گئی ہے۔ نشتراسپتال لائے جانے والے زیادہ تر مریضوں کا تعلق بھکر، لیہ ، ویہاڑی ، میلسی ، فتح پور اور خانیوال کے علاقوں سے ہے۔
خیبرپختونخوا میں ایک سو پچیس کیس ڈینگی کے سامنے آئے۔ جس میں باون میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ حکومت کی جانب سے ڈینگی کی روک تھام کیلئے اسپرے بھی شروع نہیں کیاجاسکاہے۔ سندھ ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق صوبے میں ڈینگی سے تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد ڈھائی سو سے زائد ہے۔ صوبے میں ڈینگی کے اٹھارہ نئے کیسز سامنے آئیہیں۔ ماہرین کا کہنا ہیکہ کراچی سمیت سندھ بھر میں بارش کا پانی جمع ہے اوراسپرے نہ ہونے کی وجہ سے ڈینگی مچھر کے پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہے۔