نادر شاہ افغان

Nader shaw

Nader shaw

حضور حق سے چلا لے کے لولوئے لالا
وہ ابر جس سے رگ ِگل ہے مثل تار نفس

بہشت راہ میں دیکھا تو ہو گیا بیتاب
عجب مقام ہے ، جی چاہتا ہے جاں برس

صدا بہشت سے آئی کہ منتظر ہے ترا
ہرات و کابل و غزنی کا سبزۂ نورس

سرشک دیدہ نادر بہ داغ لالہ فشاں
چناں کہ آتش او را دگر فرونہ نشاں!

علامہ محمد اقبال