پرنسپل کا اپنا قانون چیریٹی کی بنیاد پر چلنے والے جیززاینڈمیری کرسچیئن سکول کی پرنسپل مطلق العنانیت کا شکار

ٹوبہ ٹیک سنگھ ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) پرنسپل کا اپنا قانون چیریٹی کی بنیاد پر چلنے والے جیززاینڈمیری کرسچیئن سکول کی پرنسپل مطلق العنانیت کا شکار غریب طلبہ پر سکول کے دروازے بندکردیے 12سوروپے سے فیس بڑھاکر15سوروپے کرکے سکول کو امراء کے بچوں کے لیے نامزد کردیا غیر پیشہ ورانہ رویہ نے تعلیمی معیار کا بیڑاغرق کردیا خواتین اساتذہ ماتم کرنے پرمجبور ورکنگ ہارڈ کارکردگی صفر تفصیل کے مطابق فارن ممالک کے تعاون سے قائم کیا گیا کرسچیئن کمیونٹی سکول جیززاینڈمیری سکول ٹوبہ ٹیک سنگھ پرنسپل سسٹر سٹیلا کی ہٹ دھرمی کا شکار ہوگیا۔

اس سکول میں کرسچیئن کمیونٹی کے طلبہ وطالبات کو مفت کتابیں اور مفت تعلیم دی جاتی تھی پہلی پرنسپل سسٹر مریم جس کا تعلق امریکہ سے تھا کے جانے کے بعد سسٹر سٹیلا کے تعینات ہوتے ہی مفت فیس مفت کتابوں کی فراہمی کی سہولت واپس لے کر طلبہ طالبات کی فیس 12سوروپے سے بڑھا کر 15سوروپے کردی پرنسپل کی من مرضی اورگروپ بندی کے باعث سکول جھگڑوں کی آماجگاہ بن چکا ہے۔

کبھی ڈومیسٹک سٹاف کی ہڑتال کبھی اساتذہ کا احتجاج معمول بن چکا پرنسپل سٹیلا نے مفت دی جانے والی کتابیں سکول میں اپنے من پسند ٹھیکیدار کو کنٹین پر رکھواکر طلبہ کو لوٹنا شروع کردیا متاثرہ طلبہ وطالبا ت کے والدین نے پرنسپل سٹیلا کو فی الفور تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے