پروفیسر غفور احمد کی نماز جنازہ آج ادارہ نور حق میں ادا کی جائے گی

Prof Ghafoor Ahmed

Prof Ghafoor Ahmed

کراچی (جیوڈیسک) جماعت اسلامی کے نائب امیر پروفیسر غفور احمد پچاسی برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کی نماز جنازہ آج جماعت اسلامی کے کراچی سنٹر ادارہ نور حق میںادا کی جائے گی.

کراچی جماعت اسلامی کے نائب امیر پروفیسر غفور احمد طویل عرصے سے علیل تھے اور طبعیت کی خرابی کے باعث گزشتہ ایک ہفتے سے کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ مرحوم نے سوگواروں میں تین بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑی ہے۔ پروفیسر غفور احمد کے انتقال کی خبر سنتے ہی جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد اسپتال پہنچ گئی۔ پروفیسر غفور احمد کے انتقال پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے انتقال سے ملک ایک مدبر سیاستدان سے محروم ہو گیا ہے۔

پروفیسر غفور احمد چھبیس جون انیس سو ستائیس کو بھارتی شہر بریلی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے انیس سو اڑتالیس میں لکھنو یونیورسٹی سے کامرس میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ پروفیسر غفور نے انیس سو پچاس میں جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی۔ ستر کی دہائی میں انہیں پاکستانی سیاست میں اہم مقام حاصل ہوا۔ بطور رکن قومی اسمبلی پروفیسر غفور کی اسمبلی میں تقاریر آج بھی پارلیمنٹرینز کے لئے ایک نظیر کی حیثیت رکھتی ہیں۔

پروفیسر غفور جماعت اسلامی کے نائب امیر تھے اور وہ جماعت اسلامی کی سیاسی کمیٹی کے بھی کافی عرصے تک سربراہ رہے۔ پروفیسر غفور انیس سو ستتر میں ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کے خلاف بننے والے سیاسی جماعتوں کے الائنس پاکستان قومی اتحاد کے سیکریٹری جنرل بھی رہے۔ پروفیسر غفور احمد کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے۔