ڈی پی او آفس میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی برقرار، ٹاؤٹوں کا قبضہ

گجرات: ڈی پی او آفس میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی برقرار ، تفصیلات کے مطابق سابق ڈی پی او رانا شاہد پرویز نے لاہور ہائی کورٹ کے روبرو پیش ہونے کے بعد میڈیا میں اپنے خلاف چھپنے والی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے صحافیوں کے داخلے پر ڈی پی او آفس میں پابندی لگا دی تھی ، اور گزشتہ ہفتے آخری پریس کانفرنس کے دوران صحافی ضیاء سید کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ میرے علم میں نہیں کہ ڈی پی او آفس میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی ہے ، میں فی الفور اس کا نوٹس لیتے ہوئے اس پابندی کو ختم کرتا ہوں ، جبکہ رانا شاہد پرویز کے تبادلہ کے بعد نئے ڈی پی او راجہ بشارت کی تعیناتی کے باوجود ابھی تک صحافیوں کے داخلے پر پابندی برقرار ہے ، ڈی پی او آفس کے سیکورٹی ذرائع کے مطابق ڈی پی او راجہ بشارت نے صحافیوں کے داخلے پر پابندی ختم کرنے کا ابھی اعلان نہیں کیا ، جس کی وجہ سے تمام آنے والے صحافیوں کو ڈی پی او آفس کے ذمہ دار افسران کی اجازت کے بعد ہی داخل ہونے دیا جائیگا ، یاد رہے کہ ڈی پی او آفس میں ٹائوٹوں کا داخلہ ممنوع نہ ہے ، جبکہ معاشرے کی آنکھ اور جرائم کی نشاندہی کرنے والے صحافی برادری پر گزشتہ ایک ماہ سے ڈی پی او آفس کے دروازے بند ہیں ، اور ان کو صرف تعلقات کی وجہ سے افسران بالا سے ملنے کی اجازت ہے جبکہ دیگر ورکنگ صحافیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، جس سے ملک کے چوتھے ستون صحافت کی تذلیل ہو رہی ہے ، گجرات شہر کے سماجی ، کاروباری ، عوامی اور صحافتی حلقوں نے اس ناروا رویہ کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی پی او آفس میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی ختم کی جائے تا کہ جرائم کی نشاندہی کرنے میں آسانی ہو سکے اور پولیس میں چھپی ہوئی کالی بھیڑوں سے نجات حاصل ہو سکے ۔