یمن میں بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہرے

yemen

yemen

یمن  کے باشندوں نے جمعے کے روز دارالحکومت  صنعا  اور جنوب مغربی علاقے تعز سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں صدر علی عبداللہ صالح کی اقتدار سے علیحدگی کے لیے مظاہرے کیئے۔یمن میں نماز جمعہ کے بعد صدر کے خلاف مظاہروں کے لیے  بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پرنکل آئے جب کہ دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ صدر کے لاکھوں حامیوں نے اکھٹے ہوکر وطن سے اپنی محبت کے اظہار کا مظاہرہ کیا۔صدر کے مخالفین کی جانب سے مظاہرے ملک کی حکمران جماعت  کی جانب سے کئی اجلاسوں کے بعد ہوئے۔ ان اجلاسوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ان میں ایسے طریقوں پر غور کیا گیا جن کے ذریعے صدر صالح 2013 میں اپنے عہدے کی مدت مکمل ہونے سے پہلے اقتدار سے الگ ہوسکیں۔جنرل پیپلز کانگریس ، خلیجی تعاون کونسل یعنی جی سی  سی کے اس منصوبے پر غور کررہی ہے جس میں مسٹر صالح سے کہا گیا ہے کہ وہ اقتدار اپنے نائب کو سونپ دیں اور ایک قومی  اتحادی حکومت کے قیام کی راہ ہموار کریں۔جمعرات کے روز اخبار یمن پوسٹ نے اپنی اشاعت میں کہاتھا کہ حکمران جماعت خلیجی تعاون کونسل کی تجویز کے ایک نظرثانی شدہ منصوبے پر متفق ہوچکی ہے، جس پر عمل درآمد کی صورت میں مستعفی ہونے کے لیے صدر کو مزید وقت دیاجائے گا۔چھ ملکی خلیجی  تعاون کونسل نے کئی مہینوں سے  یمن کی حکومت کے خلاف جاری مظاہروں کو ختم کرنے کے  اپنے ابتدائی منصوبے میں  صدر کو مستعفی ہونے کے لیے کہاتھا۔ مسٹر صالح  تین بار اس منصوبے پر اپنی رضامندی ظاہر کرنے کے بعد ، معاہدے پر دستخطوں کے وقت اس سے پیچھے ہٹ گئے۔