یورپ میں لکھے گئے

Allama Iqbal

Allama Iqbal

خرد نے مجھ کو عطا کی نظرِ حکیمانہ
سکھائی عشق نے مجھ کو حدیثِ رندانہ

نہ بادہ ہے، نہ صراحی، نہ دورِ پیمانہ
فقط نگاہ سے رنگیں ہے بزمِ جانانہ

میری نوائے پریشاں کو شاعری نہ سمجھ
کہ میں ہوں محرمِ راز درونِ میخانہ

کلی کو دیکھ کہ ہے تشنئہ نسیمِ سحر
اسی میں ہے مرے دل کا تمام افسانہ

کوئی بتائے مجھے یہ غیاب ہے کہ حضور
سب آشنا ہیں یہاں، ایک میں ہوں بیگانہ

رنگ میں کوئی دن اور بھی ٹھہر جائوں
مرے جنوں کو سنبھالے اگر یہ ویرانہ

مقامِ عقل سے آساں گزر گیا اقبال
مقامِ شوق میں کھویا گیا وے فرزانہ

علامہ محمد اقبال