کراچی (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کل پولیس افسران کی خلاف ضابطہ ترقیوں کو واپس لینے کے لئے سندھ حکومت کی دو ماہ مہلت کی درخواست کی سماعت کرے گی۔ حکومت سندھ کی جانب سے خلاف ضابطہ ترقیوں، انضمام اور ڈیپوٹیشن سے متعلق فیصلے پر عمل درآمد کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی۔ حکومت سندھ نے سول افسران کے خلاف ضابطہ ترقی واپس لئے جانے کے احکامات جاری کردیئے تھے۔
لیکن پولیس افسران کی خلاف ضابطہ ترقیاں واپس لینے کیلئے دو ماہ کی مہلت لینے کی درخواست کی ہے۔حکومت سندھ نے موقف اختیار کیا ہے کہ موجودہ صورت حال میں پولیس افسران کی ترقیاں واپس لینے سے امن و امان کو کنٹرول کرنے کی کوششوں پر اثر پڑے گا۔
خلاف ضابطہ ترقیاں پانے والے افسران میں فاروق اعوان، چوہدری اسلم، راو انوار، راجہ عمر خطاب، خرم وارث سمیت دیگر کئی افسران شامل ہیں۔ دو ماہ کی مہلت حاصل کرنے کے لئے سندھ حکومت کی درخواست کی سماعت کل جسٹس میاں ثاقب نثار اور جسٹس امیرہانی مسلم پر مشتمل دورکنی بنچ کرے گی۔