احمدی نژاد کے دور میں ایرانی پارلیمنٹ کے 170 ارکان کرپشن میں ملوث رہے: رضا رحیمی

Ahmadinejad

Ahmadinejad

تہران (جیوڈیسک) ایران کے سابق نائب صدر محمد رضا رحیمی نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر محمود احمدی نژاد کے دور حکومت میں 170 ارکان پارلیمنٹ قومی خزانے کی لوٹ مار اور کرپشن میں ملوث تھے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سابق صدر رحیمی، جو خود بھی کرپشن ہی کے الزام میں اس وقت پانچ سال قید کی سزا کا سامنا کر رہے ہیں، نے سابق صدر احمدی نژاد کے نام ایک مکتوب میں ارکان شوریٰ کی کرپشن کا دعویٰ کیا ہے۔

انہوں نے یہ مکتوب احمدی نژاد کی جانب سے جاری ہونے والے اس بیان کے بعد بھیجا گیا ہے جس میں انہوںنے خود کو کرپشن کے الزامات سے بری الذمہ قرار دیا تھا۔ تاہم نائب صدر نے اس کے جواب میں لکھا ہے کہ ان کے دور حکومت میں 2005ءسے 2013ء تک 170 ارکان پالیمنٹ نے بھی قومی خزانے میں لوٹ مار کی۔

سابق صدر نے محمود احمدی نژاد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ کرپشن کیس میں آپ میرا دفاع کرنے اور میرے حق میں گواہی دینے کے بجائے میرے کیس میں خود کو بری قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دریں اثناء ایرانی پارلیمنٹ کے مختلف پارلیمانی دھڑوں کے درمیان کرپشن کیسز کے معاملے میں اختلافات سامنے آئے ہیں جس کے بعد کرپشن میں ملوث ارکان کے احتساب کے مطالبے پر مبنی یاداشت پر دستخط کرانے کی مہم روک دی گئی ہے۔

تاہم ارکان نے سپیکر پارلیمنٹ علی لاریجانی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سابق صدر کے اعلان کے بعد ان ارکان پارلیمنٹ کو سامنے لائیں جو کرپشن میں ملوث رہے ہیں۔خیال رہے کی ایران کے انٹیلی جنس وزیر محمود علوی نے گذشتہ دسمبر میں انکشاف کیا تھا کہ سابق حکومت کے 20 اہم افسروں کو کرپشن کے الزام کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔

حال ہی میں ایران کی ایک عدالت نے سابق نائب صدر علی رضا رحیمی کو بھی مالی بدعنوانی کے الزامات کے تحت پانچ سال اور اکانوے دن کی قید کی سزا سنائی ہے۔