علی حیدر جٹ سمیت ایم کیو ایم کے متعدد کارکنان پیپلز پارٹی میں شامل

سنجھورو کی سماجی شخصیت مرحوم میجر (ر) کفایت اللہ کے صاحبزادے علی حیدر جٹ، سابق ذمہ دار بوٹا رام بھیل، پریتم داس ، غلام علی خاصخیلی، نور محمد خاصخیلی، عبد الرزاق آرائیں، محمد علی رند اور ایم کیو ایم کے دیگر متعدد کارکنان نے ایم کیو ایم چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔

شمولیت کا اعلان کرنے والوں میں گوٹھ محمد عیسیٰ خاصخیلی سے تعلق رکھنے والے ایم کیو ایم سنجھورو یونٹ کے جوائنٹ انچارج مدد علی خاصخیلی کے تمام رشتہ دار بھی پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں تاہم ابھی تک مد د خاصخیلی نے متحدہ چھوڑنے کا اعلان نہیں کیا۔گوٹھ عیسیٰ خاصخیلی ولی داد قتل کیس کی وجہ سے دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں میں مشہور ہوا تھا۔

سنجھورو کے قریب گوٹھ آٹھ میل موری پر منعقدہ شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سابق ذمہ داران و کارکنان نے کہا کہ سنجھورو میں متحدہ صرف دو خاندانوں چاچا شبراتی اور علی جان فیملی کی میراث ہے اور ایم کیو ایم کے قومی اسمبلی کے امیدوار کا رویہ ہتک آمیز ہے۔ دریں اثنا ء انتہائی باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایم کیو ایم سنجھورو کے کئی اہم عہدیداران اور کارکنان نے ایم کیو ایم چھوڑ کر مسلم لیگ فنکشنل میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

جس کا با قاعدہ اعلان آج وریامانی ہائوس پر صدرالدین شاہ راشدی کی موجودگی میں کیا جائے گا۔فنگشنل لیگ میں شمولیت کرنے والے ذمہ داران و کارکنان نے اس خبر کی تصدیق کردی ہے۔سنجھورو میں ایم کیو ایم کا ایک مضبوط ووٹ بینک رہا ہے اور مقامی سطح پر ایم کیو ایم اس وقت خلفشار کا شکار ہوچکی ہے۔

جس سے مقامی سیاست میں کھلبلی مچ گئی ہے۔مسلم لیگ (ف) اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے ایم کیو ایم کے دیگر کارکنان سے اپنی اپنی پارٹیوں میں شمولیت کروانے کے لئے رابطے تیز کر دئیے ہیں۔