بھتے اور فطرے کے حصول کی جنگ کراچی کے شہریوں سے عید کی خوشیا ناور رونقیں چھین لیگی

کراچی : عالمی سازشوں اور سیاسی چیرہ دستیوں کا شکار کراچی کے عوام جس عدم تحفظ سے دو چار ہیں ماہ صیام کی آمد کے ساتھ ہی اس میں اضافہ ہوچکا ہے اور کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب ایک درجن سے زائد افراد مختلف واقعات میں ہلاک نہ کئے جاتے ہوں۔ نیکسٹ جنریشن پروٹیکشن فاؤنڈیشن کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ لیاری کی کشیدہ صورتحال، عوامی تحفظ کیلئے جرائم پیشہ عنا صر اور دہشتگردوں کیخلاف کاروائی سے گریز کا حکومتی طرز عمل، اے این پی کے دفتر پر دہشتگردانہ حملہ، وفاقی وزیر داخلہ کا دورۂ کراچی، پٹیل پاڑہ میں بم سازی کے دوران دھماکے سے دہشتگردوں کی ہلاکت، فطرانے کے حصول کیلئے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی مخاصمت اور تاجروں و کاروباری افرادسے بھتہ وصولی کیلئے کئے جانے والے جرائم پیشہ عناصر کے رابطے اس بات کی نشاندہی کررہے ہیں۔

رمضان کا آخری عشرہ انتہائی بد امنی اور قتل و غارت کا باعث ثابت ہو سکتا ہے اور اگر حکمرانوں نے اپنا قبلہ درست کرکے عوام کو تحفظ کی فراہمی کیلئے فول پروف سیکورٹی اقدامات نہیں کئے اور بھتہ خوروں کے ساتھ تادیبی کاروائی کے علاوہ فطرانہ وصول کرنے والوں کیلئے ضابطہ اخلاق ترتیب نہیں دیا تو کراچی کے عوام گولیوں کی گھن گرج، آہوں و سسکیوں اور بارود کی بو میں عید منانے پر مجبور ہوں گے۔