الطاف حسین عالمی اسٹیبلشمنٹ کا نشانہ کیوں

Zulfiqar Bhutto

Zulfiqar Bhutto

دنیا بھر میں سیاست پر خاندانی با لا دستی نمایاں ہے اور دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت بھارت میں بڑی سیاسی جماعت کانگریس میں گاندھی خاندان کا بہت اثر ہے پاکستان میں بھٹو فیملی اور شریف فیملی کی بالا دستی ہے امریکہ میں سینئر بش کے بعد بش جونیئر کا صدر بننا اور بل کلنٹن کے بعد ہیلری کلنٹن کا امریکی سیاست میں کردار خاندانی بالا دستی کی مثالیں ہیں ۔مدر آف ڈیمو کریسی برطانیہ میں ہائوس آف لارڈزآئینی طور پہ موجود ہے۔

پاکستان میں متحدہ قومی موو منٹ کے بانی و قائد الطاف حسین نے مڈل کلاس اور لوئر مڈل کلاس کارکنوں کو اقتدار میں بھیج کر نیا سیاسی فلسفہ متعارف کرایا اور اپنے خاندان کو سیاست میں آگے لانے کے بجائے اپنے کارکنوں کو موقع دیا۔ سیاسیات کے ایک طالب علم کی حیثیت سے میں یہ سمجھتا ہوں کہ متحدہ کے بانی و قائد الطاف حسین عالمی سطح پر منفرد نظریہ ساز رہنما ہیں۔

کیونکہ کارل مارکس نے کمیو نزم اور جان ا سٹورٹ مل نے جمہوریت کا نظریہ تو دیا مگر اس کی کوئی عملی مثال نہ دی عالمی مفکر و مدبر الطاف حسین نے “حقیقت پسندی اور علمیت پسندی کا نظریہ دینے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے سب سے بڑے شہر ،پورٹ سٹی، فنانشل حب کراچی میں اس کی عملی مثال بھی دی یہ خوبی الطاف حسین کو عالمی سطح پر ممتاز مقام دیتی ہے۔

جناب الطاف حسین کی انقلابی جدو جہد نیلسن منڈیلا کی طرح اور سماجی خدمات مدر ٹریسا کی طرز پر ہیں الطاف حسین دنیا بھر میں محروم و مظلوم اقوام و طبقات کیلئے امید کی کرن اور روشنی کا مینار ہے اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ اگر میں افریقہ کے دور دراز کے قبائل میں بھی پیدا ہوا ہوتا تو انقلابی رہنما الطاف حسین سے محبت کرتا کیونکہ الطاف حسین سے محبت کرنے کیلئے MQMکا کارکن یا پاکستانی ہونا ضروری نہیں ہے۔

Altaf Hussain

Altaf Hussain

الطاف حسین تو دنیا بھر کے اربوں انسانوں کیلئے انسانی مساوات امن و خوشحالی کی علامت بن کر ابھر رہے ہیں اور وہ وقت دور نہیں ہے جب دنیا بھر کی یونیورسٹیوں میں آنے والی نسلوں کو روشن مستقبل دینے کیلئے الطاف حسین ریسرچ سنٹر قائم کرکے نظریہ حقیقت پسندی اور عملیت پسندی پر ریسرچ ورک ہو گا۔

موجودہ دور میں اکانومی کا استحکام ایک بڑا چیلنج ہے کیونکہ قوموں اور معاشروں کے بہت سارے مسائل براہ راست معشیت سے جڑے ہوتے ہیں اس کے لئے الطاف حسین کا نظریہ حقیقت پسندی اور عملیت پسندی اقوام عالم کی رہنمائی کر سکتا ہے اور معاشی ماہرین کو نئے راستے دکھا سکتا ہے جس پر چل کر دنیا بھر کے سماجوں میں مڈل کلاس کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے اور کسی بھی ملک اور معاشرے کی ترقی و خوشحالی اور امن و استحکام میں مڈل کلاس کا کردار ہمیشہ نمایاں رہا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کا منشور نبی کریم صلی اللہ عیلہ وآلہ وسلم کے خطبہ حجتہ الوداع کی روشنی میں تیار کیا گیا ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کسی کالے کو گورے پر اور کسی گورے کو کالے پر فوقیت حاصل نہیں سب برابر ہیں “متحدہ کے قائد الطاف حسین تمام پاکستانیوں کو بلا امتیاز رنگ و نسل مذہب و عقیدہ علاقہ و جنس برابر کا پاکستانی اور مساوی حقوق کا حقدار تسلیم کرانا چاہتے ہیں۔

انفارمیشن ٹیکنا لوجی کے اس دور میں دنیا سمٹ کر عالمی گائوں بن گئی ہے متحدہ قومی موومنٹ کے بانی و قائد الطاف حسین کا یہ نیا سیاسی فلسفہ دنیا بھر میں سیاسی کارکنوں کو نئی سوچ دے رہا ہے نیا راستہ دکھا رہا ہے اسی لئے عالمی اسٹیبلشمنٹ قائد تحریک الطاف حسین اور MQM کے خلاف سازش کر رہی ہے۔

Rao Mohammad Khalid

Rao Mohammad Khalid

تحریر : رائو محمد خالد
ای میلraomuhmmadkhalid90@yahoo.co.uk