امریکہ نے فلسطینیوں کو مالی امداد روک دی

Palestine

Palestine

واشنگٹں (جیوڈیسک) امریکی بین الاقوامی ترقیاتی ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے زیر قبضہ دریائے اُردن کے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی سمیت اردن میں مقیم فلسطینی شہریوں کو ہر طرح کی امداد کو روک دیا گیا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے حکام نے مذکورہ فیصلے کے حوالے سے اناطولیہ ایجنسی کو ایک تحریری اعلان بھیجا ہے۔

وزارت نے اپنے اعلان میں واضح کیا ہے کہ دریائے اردن کے مغربی کنارے غزہ کی پٹی اور اردن میں مقیم فلسطینیوں کو فراہم کرتا تمام تر امداد کو روکنے کی منظوری دینے کو فلسطینی انتظامیہ کی خواہش کے مطابق سرانجام دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ فلسطینی تنظیمِ نجات کے سیکرٹری جنرل اور فلسطینی مذاکرات کار صائب ایرکات نے اعلان کیا تھا کہ فلسطینی وزیراعظم رامی الاحمد للہ کی جانب سے امریکی کانگرس میں گزشتہ سال کے اختتام پر قبول کرتا انسداد دہشت گردی قانون کے دائرہ کار میں فلسطین کے خلاف مقدمہ دائر کی جانے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے زیر مقصد امریکی وزارت خارجہ کو سلامتی کے شعبے میں دی جانے والی امداد کو منقطع کرنے کی درخواست پر مبنی ایک تحریر روانہ کی گئی ہے۔

ایرکات نے بتایا کہ نئے امریکی قانون کے مطابق اس ملک سے مالی معاونت حاصل کرنے والی تمام تر حکومتیں ا مریکہ کے سامنے جواب دہ ہوں گی، لہٰذا عدالت کے روبرو پیش ہونے کاموجب بن سکنے والی امداد کے حق میں نہیں، اس لئے یہ امداد عنقریب بند ہو جائے گی۔