امریکہ سے ایف۔16 لڑاکا طیاروں کی خرید پر تیکنیکی کام شروع ہو گیا ہے، وزیر دفاع

Hulusi Akar

Hulusi Akar

برسلز (اصل میڈیا ڈیسک) قومی دفاع کے وزیر خلوصی آقار نے کہا ہے کہ امریکہ سے ایف 16 جنگی طیاروں کی خریداری کا تکنیکی کام شروع کر دیا گیا ہے۔

بیلجیئن دارالحکومت برسلز میں نیٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے بعد آقار نے نیٹو ترکی کے مستقل نمائندہ دفتر میں صحافیوں سے ملاقات کی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ سے F-16 طیاروں کی فراہمی پر تکنیکی کام شروع کر دیا گیا ہے”ہم عمل کی پیروی کر رہے ہیں۔ ترک مسلح افواج کو مضبوط کرنے کا مطلب نیٹو کے دفاع کو مضبوط کرنا بھی ہے۔

آقار نے بتایاکہ انہوں نے نیٹو ہیڈ کوارٹرز میں انگلینڈ، امریکہ، یونان، اسپین، پولینڈ، ہنگری، رومانیہ، اٹلی، سلووینیا، لٹویا اور بلغاریہ کے وزرائے دفاع کے ساتھ مختصر مدتی ملاقاتوں کے ذریعے دفاع اور سلامتی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ان مذاکرات کی روشنی میں ہم آنے والے دنوں میں اپنا کام جاری رکھیں گے۔

شام کے ادلب علاقے میں ہونے والی پیش رفت کا تذکرہ کرتے ہوئے آقار نے کہا،” وہاں پر ہماری موجودگی اہم ہے جو کہ حکومت کے قتل عام، نقل مکانی اور بنیاد پرستی کی لہر کا بھی سد باب کرتا ہے۔

انہوں نے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے حالیہ حملوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ “ہم واقعات کی بہت باریک بینی سے پیروی کرتے ہیں۔ جب وقت اور مقام آتا ہے تو جو ضروری ہوتا ہے وہ کر دیا جاتا ہے۔

ایجین ، مشرقی بحیرہ روم اور قبرص میں یونان کے ساتھ پیش آنے والے مسائل کے بارے میں ، آقار نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ترکی اچھے ہمسائیگی کے فریم ورک کے اندر بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کے حق میں ہے۔

انہو ں نے یاد دہانی کرائی کہ وہ اس مسئلے کے حوالے سے اپنے رابطے برقرار رکھے ہوئے ہیں اور انہوں نے نیٹو ہیڈ کوارٹرز میں یونانی وزیر دفاع نکولاؤس پاناگیوٹوپولوس سے ملاقات کی ہے جو کہ خوشگوار ماحول میں سر انجام پائی ہے جس کے آئندہ ایام میں مثبت نتائج متوقع ہیں۔

یونان کے حالیہ ایام میں اسلحہ اندوزی کی دوڑ میں شامل ہونے کاموضوع بھی چھیڑنے والے ترک وزیر نے بتایا کہ وہ کہتے ہیں کہ یہ عمل ترکی کے برخلاف نہیں۔ تو پھر یہ کس مقصد کے تحت کیا جا رہا ہے؟