سابق آرمی چیف کی گرفتاری فوج پر بلاواسطہ حملہ ہے طاہر حسین

کراچی : ریٹائرڈ آرمی چیف اور سابق صدر پاکستان پرویز مشرف کے ساتھ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں و آلہ کاروں کی جو انتقامی کاروائیاں جاری ہیں انہیں روکنے کیلئے محب وطن حلقوں اور مسلح افواج نے اپنا کردار ادا نہیں کیا تو آج جس طرح مشرف کو نشانہ بنایا جارہا ہے اسی طرح کل فوج کا پورا ادارہ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کی ہٹ لسٹ پر ہوگا۔

میڈیا کی مدد سے اس کی دھجیاں اڑانے کے ساتھ عدلیہ کی مدد سے اسے گنہگار و غدار ٹہرادیا جائے گا جبکہ محب وطن پاکستانیوں کو غدار قرار دینے کی روایت نئی نہیں ہے۔ آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے ایڈیشنل انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین سید نے کہا کہ پرویز مشرف کی ضمانت کی منسوخی اور انہیں گرفتار کرکے پولیس تحویل میں لینے کی کوشش محب وطن پاکستانیوں کے خلاف ملک دشمنوں اور دہشتگردوں کے کستے ہوئے شکنجے کا پتا دے رہی ہے۔

جبکہ ججز نظر بندی کیس میں اس کیس کے اصل کردار افتخار چوہدری کی ٹرائل پینل میں موجودگی اور مشرف کے وکیل کی استدعا کے باوجود ان کی پینل سے عدم علیحدگی جانبداری و انتقام پسندی کا ثبوت ہے۔

جو اس بات کو ثابت کررہی ہے کہ آئین کے نام پر کالے کوٹ والے جب اور جسے چاہیں اپنے انتقام اور مفاد کا نشانہ بناسکتے ہیںا ور اگر مسلح افواج نے اس سلسلے کو نہیں روکا تو ان کے انتقام سے نہ تو پاکستان محفوظ رہے گا نہ پاکستانی اورنہ ہی عسکری و سیکورٹی ادارے۔