آرٹیکل 245 کیس، خوشی ہونی چاہئے فوج حکومت کے کہنے پر آئی، ریمارکس

Islamabad High Court

Islamabad High Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں دفعہ دو سو پینتالیس کے نفاذ کیخلاف دائر درخواست پر وزارت دفاع سے جواب طلب کر لیا ہے، کیس میں چھ سینئر وکلاء عدالتی معاون مقرر کر دیئے گئے۔

اسلام آباد میں آرٹیکل 245 کیخلاف دائر درخواست پر چیف جسٹس انور خان کاسی کی سربراہی میں لارجر بینچ نے سماعت کی۔ درخواست گزار کا موقف کا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں دفعہ دو سو پینتالیس کی وجہ سے بنیادی انسانی حقوق معطل ہو گئے ہیں۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار کو خوش ہونا چاہئے کہ فوج سول حکومت کے کہنے پر آئی ہے۔ چیف جسٹس انور خان کاسی نے کہا کہ 245 کا نفاذ برائے نام رہ گیا ہے، آپ نے اس میں سے ہوا نکال دی ہے۔

عدالت نے چھ سینئر وکلاء کو عدالتی معاون مقرر کر دیا۔ عبدالحفیظ پیرزادہ، ایس ایم ظفر، خالد انور، توفیق آصف ، رضا ربانی اور حامد خان عدالتی معاونت کرینگے ۔ عدالت نے وزارت دفاع سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ستمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔