بغداد (جیوڈیسک) عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک کار بم دھماکے میں 23 افراد ہلاک اور 45 زخمی ہوگئے ہیں۔
عراق کے سکیورٹی ذرائع کے مطابق بغداد کے شیعہ اکثریتی آبادی والے علاقے العامل میں ایک مصروف بازار میں سوموار کی شام سات بجے کے قریب بارود سے بھری ایک کار کو دھماکے سے اڑایا گیا ہے۔
فوری طور پر کسی گروپ نے اس کار بم دھماکے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے لیکن اس کی نوعیت سے لگتا ہے کہ یہ داعش ہی نے کیا ہوگا اور یہ خودکش حملہ ہو سکتا ہے۔
عراقی فورسز اور ان کی اتحادی ملیشیائیں اس وقت شمالی شہر موصل کے مغربی حصے میں داعش کے جنگجوؤں کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑ رہی ہیں جبکہ داعش ان کی سخت مزاحمت کررہے ہیں۔
داعش امریکا کی حمایت یافتہ عراقی فورسز اور ایران کی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیاؤں سے لڑائی میں شکست اور اپنے زیر قبضہ بہت سے علاقے کھو جانے کے بعد بغداد حکومت کی عمل داری والے علاقوں میں کاربم دھماکے یا خودکش بم حملے کر رہے ہیں اور ان میں سکیورٹی فورسز یا اہل تشیع کے اجتماعات یا ان کے آبادی والے علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔