بلوچستان میں کورونا سے پہلی ہلاکت، ملک بھر میں کیسز 803 ہو گئے

Coronavirus Test

Coronavirus Test

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 803 ہو گئی جب کہ مہلک وائرس سے بچاؤ کے لیے سندھ بھر میں 22 مارچ کی رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن کردیا گیا۔

آج ملک بھر سے کورونا وائرس کے اب تک 7 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے اسلام آباد میں 4 اور پنجاب میں 3 کیسز کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ بلوچستان میں وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔

بلوچستان میں پہلی ہلاکت کی تصدیق
اتوار کے روز صوبے میں کورونا وائرس کے 4 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد بلوچستان میں کورونا وائرس کے کیسزکی تعداد108 ہوگئی ہے۔

پیر کی شب بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے صوبے میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق کی۔

لیاقت شاہوانی کے مطابق فاطمہ جناح اسپتال کوئٹہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ 66 سالہ مریض انتقال کرگیا جو صوبے میں وائرس سے پہلی ہلاکت ہے۔

چیف سیکریٹری بلوچستان کی جانب سے صوبے میں کیسز کی تعداد 110 ہونے کی تصدیق کی گئی ہے تاہم سرکاری پورٹل پر صوبے میں کیسز کی تعداد 108 ہے۔

پنجاب
پنجاب میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 225 ہوگئی جس کی تصدیق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزادار نے ٹوئٹر کےذریعے کی۔

عثمان بزدار کےمطابق ڈی جی خان 175، لاہور 34، گجرات 4، گوجرانوالہ 4، جہلم 3، راولپنڈی 2، ملتان 2 اور سرگودھا میں کورونا وائرس کا ایک مریض ہے۔

اسلام آباد

سرکاری پورٹل پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پیر کے روز مزید 4 نئے کیسز کی تصدیق کی گئی اور تعداد 15 بتائی گئی ہے۔

سندھ
سندھ میں گزشتہ روز کورونا وائرس کے مزید 60 کیسز سامنے آنے کے بعد صوبے میں اب تک کل کیسز کی تعداد 352 ہے۔

گزشتہ ترجمان سندھ حکومت نے بتایا کہ کراچی میں مزید 24 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد شہر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 129 ہوگئی ہے جب کہ ایک مریض کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ دادو میں بھی گزشتہ ہفتے ایران سے وطن واپس آنے والے شہری میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ترجمان کے مطابق تفتان سے آنے والے زائرین کے لیے سکھر میں بنائے گئے قرنطینہ مرکز میں کورونا وائرس کے مزید 34 کیسز آئے ہیں جس کے بعد سکھر میں کل متاثرہ افراد کی تعداد 221 تک جاپہنچی ہے۔

ترجمان کے مطابق سندھ میں 4 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، جن میں سے 3 کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے جب کہ ایک مریض کا انتقال ہوچکا ہے۔

خیبرپختونخوا
گزشتہ روز خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے باعث تیسری ہلاکت ہوئی جس کی تصدیق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات اجمل خان وزیر نے بھی کی۔

مشیر اطلاعات نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اب تک خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے 3 افراد کا انتقال ہوا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے میں مہلک وائرس کے 170 مشتبہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں تاہم تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 31 ہوگئی ہے۔

مشیر اطلاعات کہا کہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جس کی نگرانی وزیراعلیٰ محمود خان خود کر رہے ہیں۔

گلگت
گزشتہ روز گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے مزید 16 کیسز سامنے آئے جس کے بعد کل کیسز کی تعداد 71 ہوگئی ہے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے مشیر اطلاعات شمس میر کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں کورونا کےمریضوں کی تعداد 55 سے بڑھ کر 71 ہوگئی ہے۔

گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے ایک مریض (اسامہ ریاض)کا انتقال ہوا ہے جو کہ خود ڈاکٹر تھا اور مسافروں میں کورونا کی اسکریننگ کے دوران وائرس سے متاثر ہوا۔

محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان نے بھی ڈاکٹر اسامہ ریاض کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے شہید کو قومی ہیرو کا درجہ دیا جائے گا۔

آزاد کشمیر
آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کا اب تک ایک ہی کیس رپورٹ ہوا ہےجب کہ ریاست میں حکومت نے شہریوں سے احتیاط کرنے کی اپیل کی ہے۔

سندھ بھر میں لاک ڈاؤن
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے احکامات کے بعد گزشتہ رات 12 بجے سے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کے نفاذ پر عملدرآمد ہوگیا ہے۔

کراچی سمیت صوبے بھر میں عوام کو غیر ضروری طور پر باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے جب کہ گھر کا سامان لینے کے لیے جانے والے شخص کو شناختی کارڈ ساتھ رکھنا ہوگا، مریض کو اسپتال لے جانے کی صورت میں گاڑی میں صرف 3 افراد سوار ہوں گے جب کہ کسی کام سے جانے کی صورت میں ٹھوس جواز بتانا ہوگا اور گاڑی میں 2 افراد کو جانے کی اجازت ہوگی۔

لازمی سروسز والے افراد، میڈیا نمائندگان، ہاکرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افراد پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

سندھ میں شاپنگ مالز، تعلیمی ادارے اور دیگر مارکیٹس پہلی ہی بند ہیں تاہم اب دیگر دفاتر بھی بند ہوں گے۔ مزید پڑھیں۔۔

پنجاب اور بلوچستان نے بھی فوج طلب کر لی
سندھ کے بعد پنجاب اور بلوچستان کی حکومت نے بھی وفاقی وزارت داخلہ کو فوج کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے صوبوں میں فوج تعینات کرنے کی درخواست کی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا سے انتقال کرنیوالوں کو تابوت میں دفنانے کی ہدایت
خیبر پختونخوا کے محکمہ ریلیف و بحالی نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے افراد کی تدفین سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں۔

محکمے نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کا غسل اور تدفین کرنے والوں کو ماسک، دستانے اور دیگر حفاظتی تدایبر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کو پلاسٹک کور میں بند کرکے تابوت میں دفن کیا جائے، غسل کے دوران استعمال ہونے والے اشیاء کو فوری تلف کیا جائے جب کہ قریبی رشتہ داروں کو میت تابوت کے گلاس پین ونڈو میں دیکھنے کی اجازت ہوگی۔

چین سے دنیا میں پھیلنے والا ’کورونا وائرس‘ اصل میں ہے کیا؟
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔

یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔

اس کی علامات کیا ہیں؟
ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔

اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

ماہرین صحت کی ہدایات
ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔

ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیے۔